برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر کو لیبر پارٹی کے اندر ان کے مجوزہ اقدامات کے بارے میں نمایاں اختلاف کا سامنا ہے۔
ان اقدامات کا مقصد فلاحی دھوکہ دہی سے نمٹنے کے لیے بینفٹس کے دعویداروں کے بینک کھاتوں سے براہ راست کٹوتیوں کی اجازت دینا اور ممکنہ طور پر ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ دھوکہ دہی اور طریقہ کار کی غلطیوں کی وجہ سے 9.7 بلین پاؤنڈ فائدے کی زائد ادائیگیوں کی وصولی کرنا ہے۔
سکریٹری برائے ورک اینڈ پینشن لیز کینڈل نے کہا ہے کہ ٹوٹے ہوئے فلاحی نظام سے نمٹنے کے لیے اختیارات ضروری ہیں لیکن انہیں اپنے ہی بیک بینچز کی مخالفت کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا مجوزہ فراڈ، ایرر اور ریکوری بل ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پینشن کو با اختیار بنائے گا کہ وہ بینکوں سے مالیاتی ڈیٹا کی درخواست کرنے کےلیے ایسے درخواست دینے والے افراد کی شناخت میں مدد کرے جو ان فوائد کے لیے اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔
یہ قانون سازی ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پینشن کو بینک اسٹیٹمنٹس تک رسائی کے قابل بنائے گی تاکہ قرض دہندگان کی شناخت کے لیے کافی فنڈز ہوں اور فراڈ یا غلطی کے نتیجے میں کسی بھی زائد ادائیگی کی ادائیگی کی جا سکے۔
نتیجتاً، ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پینشن کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ان لوگوں کے بینک کھاتوں سے براہ راست رقوم کی وصولی کرے جو فی الحال فوائد حاصل نہیں کر رہے یا PAYE سسٹم کے اندر ملازم ہیں۔
وہ افراد جو واجب الادا رقوم کی ادائیگی میں مسلسل ناکام رہتے ہیں انہیں ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پینشن کی جانب سے معطل شدہ نااہلی کے حکم کے نفاذ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو ڈرائیونگ لائسنس رکھنے کی ان کی اہلیت کو متاثر کرے گا۔
تاہم لیبر ایم پی نیل ڈنکن جارڈن آف پول نے ایسی ترامیم تجویز کی ہیں جو مجوزہ بل کے اہم پہلوؤں کو کم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہ ترامیم، جن کی حمایت لیبر کے 17 ساتھی ایم پیز نے کی ہے، اس بات کی وکالت کرتے ہیں کہ صرف دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کا شبہ رکھنے والے افراد نہ کہ وہ جو انتظامی غلطیوں کا شکار ہیں نگرانی کے تابع ہونے چاہئیں۔
اس طرح حکومت کو عام عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کیے بغیر جرائم کو نشانہ بنانے کے قابل بناتی ہے۔ ڈنکن جارڈن نے عدالتوں کو قرض کی وجہ سے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کی اجازت دینے کی شق کو "غربت کی سزا" کے طور پر بیان کیا ہے۔