تھرپارکر(رپورٹ:عبدالغنی بجیر)صحرائے تھر میں 100سے زائد خوبصورت مور بیماری کے باعث ہلاک۔سیکڑوں لاغر پڑ گئے۔آنکھوں کی سوزش اور چلنے پھرنے سے قاصر حسین و جمیل پرندے وقت پر علاج نہ ہونے کے باعث تڑپ تڑپ کر مرنے لگے۔تفصیلات کے مطابق صحرائے تھر میں حسین و جمیل مور پرندوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا۔اسلام کوٹ کے نواحی دیہاتوں مٹھڑیو،لبو ،کھاکھنھار میں 100 سے زائد مور ہلاک ہو گئے ہیں۔علاقہ مکینوں کے مطابق موروں کی ہلاکتیں گزشتہ دس روز کے دوران ہوئی ہیں۔اور اس وقت بڑی تعداد میں مور لاغر پڑ گئے ہیں۔ہم بیمار موروں کو گھروں میں لاکر پانی تو دے رہے مگر علاج نہیں ہو پارہا ہے۔دوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف حکام نے حالیہ گرمی کی شدت کے دوران 65موروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور روزانہ موروں ہلاکتوں کی تعداد سے لاعلمی ظاہر کی ہے۔اس ضمن میں جنگ کی جانب سے رابطہ کرنے پر محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر میراعجاز تالپور نے کہا ہے کہ موروں میں بیماری دیسی مرغیوں سے پھیل رہی ہے اور گرمی شدت کے دوران پانی نہ ملنے کے باعث بھی مور بیمار پڑ رہے ہیں۔مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولٹری ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مختلف دیہاتوں میں جا کر بیمار موروں کا علاج کر رہے ہیں۔پورے تھرپارکر میں پہنچنے کے لیئے اسٹاف و وسائل کی کمی کا بھی سامنا ہے۔تاہم تھری باشندوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ موروں میں پھیلی بیماری کی تشخیص کر کہ فوری بیمار موروں کے علاج کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان خوبصورت پرندوں کو مرنے سے بچایا جا سکے۔