لیسٹر (پ ر) لیسٹر میں ایک عظیم الشان "انٹرفیتھ عید ڈنر" کا انعقاد کیا گیا، جس نے لیسٹر شہر میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور بھائی چارے کو ایک نئی جہت عطا کی۔ اس خوبصورت تقریب کا اہتمام اسلامک سینٹر لیسٹر کی مینجمنٹ نے کیا، جس کی قیادت چیئرمین عبدالوحید باجوہ نے نہایت عمدگی سے سنبھالی۔
25 اپریل کو لیسٹر کے معروف "اسلامک سینٹر" میں ہونے والا یہ اجتماع نہ صرف مسلمانوں کے اہم تہوار عیدالفطر کی خوشیوں کا مظہر تھا، بلکہ اس میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد، تمام مذاہب اور عقائد کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کرکے یہ ثابت کیا کہ لیسٹر ایک ایسا شہر ہے جہاں رنگ، نسل اور مذہب کی تفریق مٹ کر ایک حسین معاشرتی گلدستہ تشکیل پاتی ہے۔
تقریب میں شریک مہمانوں نے اس بات پر زور دیا کہ سینٹرل اسلامی سینٹر گزشتہ کئی دہائیوں سے لیسٹر میں محبت، امن اور بھائی چارے کا پرچم بلند کیے ہوئے ہے۔ یہاں نہ صرف اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مسلمانوں کی خدمت کی جاتی ہے بلکہ غیر مسلم برادری کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کے لیے بھی مسلسل کاوشیں کی جاتی ہیں۔
شرکاء نے کہا کہ "ایسے پروگرامز ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہمیں باہمی میل جول اور محبت کے جذبے کے ساتھ معاشرتی زندگی گزارنی چاہیے۔"
شرکاء نے اسلامی سینٹر کی اس کوشش کو سراہا کہ وہ تمام برادریوں کو ایک ساتھ لانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور ہر سال عید، بیساکھی، کرسمس اور دیگر تہواروں میں سب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔
تقریب میں کئی نمایاں شخصیات نے شرکت کی، جن میں سر پیٹر سولسبی (سٹی میئر لیسٹر)، شاکت آدم (ایم پی لیسٹر ساؤتھ)، چیف کانسٹیبل لیسٹرشائر پولیس مسٹر ڈیوڈ سینڈل، بلیبی ڈسٹرکٹ کونسل کے لیڈر مسٹر ٹیری رچرڈسن، اور پال ایلن شامل تھے۔ ان تمام شخصیات نے اپنے خطاب میں معاشرتی ہم آہنگی، رواداری اور باہمی احترام کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
کونسلر منجولا سود نے تمام مذاہب کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلامی سینٹر کی میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور کہا:"ایسے پروگرامز ہمیں ایک دوسرے کو جاننے، سمجھنے اور قریب آنے کا موقع دیتے ہیں، جس سے ہمارے شہر میں اتحاد مزید مضبوط ہوتا ہے۔"
اس پر مسرت موقع پر مختلف عقائد کے نمائندوں کو مسجد کے اندرونی حصے کا خصوصی دورہ بھی کرایا گیا، جہاں انہوں نے مسلمانوں کی نماز کے روح پرور مناظر کو قریب سے دیکھا۔ اس عمل نے نہ صرف معلومات میں اضافہ کیا بلکہ بین المذاہب سمجھ بوجھ کو بھی گہرا کیا۔
تقریب کا اختتام ایک لذیذ عشائیہ کے ساتھ ہوا، جہاں مختلف پس منظر رکھنے والے افراد ایک دستر خوان پر جمع ہوکر محبت، اپنائیت اور باہمی احترام کی مثال بنے۔ دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ اس شہر اور پوری دنیا میں امن، محبت اور بھائی چارے کو پروان چڑھائے۔
لیسٹر ایک ایسا شہر ہے جہاں بوسنیا، صومالیہ، پاکستان، انڈیا اور دیگر کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد صدیوں پرانے تعصبات کو چھوڑ کر ایک نئے جذبے کے ساتھ ایک ساتھ رہتے ہیں۔ یہاں ہر قوم اور ہر مذہب کے لوگ ایک گلدستے کی طرح معاشرے کو مہکا رہے ہیں۔
اسلامک سینٹر لیسٹر ہمیشہ بین المذاہب تعلقات کو فروغ دیتا آیا ہے اور اسی پیغام کو لے کر یہ تقریب سجائی گئی۔
تقریب میں شریک ایک مہمان نے کہا یہاں 99 فیصد لوگ محبت کرنے والے، مہمان نواز اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ بانٹنے والے ہیں۔ یہ ہمارا فخر ہے کہ ہم ایک ملٹی کلچرل شہر میں رہتے ہیں جہاں ہر کوئی خوش آمدید کہنے والا ہے۔"
اسلامک سینٹر لیسٹر ایک مذہبی اور سماجی ادارہ ہے جو مقامی مسلم کمیونٹی کی خدمت کے ساتھ ساتھ، تمام مذاہب اور عقائد کے ساتھ مکالمہ، یکجہتی اور تعاون کے فروغ کے لیے سرگرم ہے۔
اس مرکز کا بنیادی مقصد نہ صرف اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنے ماننے والوں کی تربیت کرنا ہے بلکہ غیر مسلم برادریوں سے بھی تعلقات کو خوشگوار بنانا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔
لیسٹر کا انٹرفیتھ عید ڈنر اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں انسان اگر چاہے تو اپنے درمیان محبت، عزت اور رواداری کی فضا قائم کر سکتا ہے۔ آج جب پوری دنیا نفرت اور تقسیم کے خطرات سے دوچار ہے، لیسٹر نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ مذہب، رنگ یا نسل کا فرق انسانیت کے رشتے سے بڑا نہیں۔
یہ اجتماع ہم سب کے لیے ایک روشن مثال اور حوصلہ افزائی کا پیغام ہے کہ ہم سب مل کر ایک پرامن، خوشحال اور محبت بھری دنیا بنا سکتے ہیں۔