پاکستان نے خطے کی تازہ صورتِ حال پر اقومِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے خطے کی صورتِ حال پر سلامتی کونسل کو باضابطہ بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات سے آگاہ کرے گا، سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کو اجاگر کرے گا۔
دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ واضح کیا جائے گا کہ کس طرح بھارتی جارحانہ اقدامات خطے کی سلامتی خطرے میں ڈال رہے ہیں، سفارتی اقدام پاکستان کی عالمی برادری کے سامنے حقائق پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سیاح کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی تھی۔
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔
چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔