ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان پُر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، جارحیت مسلط کی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
پاک بھارت کشیدگی کے معاملے پر وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بریفنگ دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کیمرا سیشن میں موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر قومی سلامتی کے امور زیرِ غور لائے گئے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔
وزیرِ اطلاعات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
مختلف جماعتوں کے رہنما سرکاری ٹی وی کے ہیڈ کوارٹرز پہنچے، جن میں
مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر، عابد شیر علی، مشیرِ داخلہ پرویز خٹک شامل تھے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی بریفنگ میں شرکت کے لیے موجود ہیں، بریفنگ موجودہ قومی سلامتی کی صورتِ حال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے دی گئی۔
سندھ کے وزراء ناصر حسین شاہ، شرجیل میمن اور سعید غنی بھی اجلاس میں شریک تھے، جبکہ ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری، پیپلز پارٹی کی شازیہ مری بھی بریفنگ میں موجود تھیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف پہلے ہی بریفنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر چکی ہے۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 سیاح کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی تھی۔
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔
چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔