• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روبیو کے شہباز اور شنکر کو فون، ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کے برعکس پاک بھارت براہ راست مذاکرات پر زور

اسلام آباد / نئی دہلی (نیوز ایجنسیز / نیوز ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو فون کرکے فوری کشیدگی کم کرنے پر زور دیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت میں ثالثی کی پیشکش کے برعکس پاک بھارت براہ راست مذاکرات پر زور دیا۔ 

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ٹیلیفونک گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ہر قیمت پر ملک کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیوں سے شدید غصے میں ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی حملوں میں پاکستان کے شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ 

آذربائیجان نے پاکستان کی مکمل حمایت کا فیصلہ اور بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی نام خط میں آذری سفیر کی جانب سے بھارتی فوج کی کارروائیوں کی مذمت کی گئی اور تنازع سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی تجویز بھی دی۔ 

علاوہ ازیں سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر آج (جمعہ کو) پاکستان آئیں گے۔ قبل ازیں سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ایران کے وزیر خارجہ نئی دہلی پہنچے۔ بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقاتوں میں پاکستان کیخلاف مزید جنگی کارروائیوں کی بھڑک ماری۔ 

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ جے شنکر سے گفتگو میں روبیو نے بھارت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کیلئے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف سے گفتگو میں انہوں نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان جاری تنازع میں عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی حمایت ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جمعرات کی شام امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فونک رابطہ کیا جبکہ وزیر اعظم نے ہر قیمت پر ملک کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیوں سے شدید غصے میں ہیں۔ 

وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر صدر ٹرمپ کی تشویش کو سراہا۔ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ 

اس مقصد کے لیے انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جمعرات کو کہا کہ واشنگٹن بھارت اور پاکستان کے درمیان بگڑتے ہوئے تنازعے میں "تناؤ میں کمی" دیکھنا چاہتا ہے، لیکن یہ "بنیادی طور پر ہمارا معاملہ نہیں ہے۔"

فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں وینس، جو بین الاقوامی تنازعات سے امریکی لاتعلقی کے حامی رہے ہیں، نے کہا، "ہم جو کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ان لوگوں کو تھوڑا سا تناؤ کم کرنے کی ترغیب دینے کی کوشش کریں، لیکن ہم ایک ایسی جنگ کے بیچ میں شامل نہیں ہوں گے جو بنیادی طور پر ہمارا معاملہ نہیں ہے اور امریکہ کی اسے قابو کرنے کی صلاحیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔"

اہم خبریں سے مزید