پاکستان کی جانب سے بھارتی فضائیہ کے رافیل طیارے مار گرائے جانے سے بھارتی انکار کے باوجود بین الاقوامی میڈیا ان طیاروں کی تباہی کو مان رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہگام واقعہ کے بعد فرانس میں متعین پاکستانی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ اور ان کی ٹیم خصوصاً پریس قونصل سجلیہ نے پاکستان کا موقف بھر پور انداز میں پیش کیا ہے۔
فرانسیسی اخبار لی مونڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور پاکستان ایک ایسے تنازعے میں اتر چکے ہیں جو انہیں جنگ کے قریب لے جا رہا ہے۔ دونوں ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کو بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتی ہیں۔
انکے مطابق پاکستانی فوج نے جمعرات، 8 مئی کی شب بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت نے کشمیر کے پندرہ شہروں کے ساتھ ساتھ گجرات، پنجاب اور راجستھان میں مکمل بلیک آؤٹ نافذ کر دیا ہے، اس کی یہ ریاستیں پاکستانی سرحدوں سے ملحق ہیں۔
کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ اڑی، پونچھ اور کپواڑہ کو خالی کرالیا گیا ہے۔ سری نگر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، اس کے ہوائی اڈے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
بھارت نے گزشتہ روز پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بمباری کرنے کے لیے اسرائیلی ڈرون کا استعمال کیا گیا، کراچی سمیت پاکستان کے دیگر شہروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ تنازعہ اب ایک نئی جہت میں داخل ہو گیا ہے۔
نریندر مودی کی حکومت اب بھی بین الاقوامی پریس کی طرف سے شائع ہونے والی ان معلومات کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔
امریکی حکام نے رائٹرز کو تصدیق کی کہ بدھ کو چینی ساختہ پاکستانی طیارے نے کم از کم دو بھارتی فوجی طیارے تباہ کر دیے۔
اسلام آباد نے 2016 میں نئی دہلی کی جانب سے رافیل طیاروں کی خریداری کے فوراً بعد چینی J-10C جنگی طیارے حاصل کیے تھے۔ یہ پہلا موقع ہے جب چینی لڑاکا طیارہ فضائی لڑائی میں فتحیاب ہوا اور پہلی بار کسی رافیل کو مار گرایا گیا ہو۔