• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کا کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل میں 20 ارب روپے کی ریکوری کا دعویٰ

پشاور(ارشد عزیز ملک)قومی احتساب بیورو نے خیبر پختونخوا کی تاریخ میں40ارب روپے کے میگا کرپشن اسکینڈل میں کارروائی کرتے ہوئے 20ارب روپے کی ریکوری کا دعویٰ کیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کی پبلک اکاؤنٹس کےا جلاس میں سرکاری افسروں کی نوک جھونک اور ایک دوسرے پرالزامات, اجلاس کے دوران اسپیکر بابر سلیم سواتی نے پشاور جنگ کے ایڈیٹر ارشد عزیز ملک کی جانب سے ملکی تاریخ کے میگا کرپشن اسکینڈل کو بے نقاب اور اجاگر کرنےپر خراج تحسین پیش کیا اوران کے کردار کو سراہا۔

 انہوں نے کہا کہ آپ نے 40 ارب روپے کی بدعنوانی کا پردہ چاک کرکے صوبے کی بڑی خدمت کی ہے ہم آپکی محنت اور خدمات کے معترف ہیں اور ھم آپ کو بہت جلد کو خصوصی دعوت دیں گےکمیٹی نے صوبائی محکمہ، خزانہ ، سی اینڈ ڈبلیو اور اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تینوں محکموں کو بدعنوانی میں ملوث ایکسین اور ایس ڈی اوز سمیت تمام افسران کو تین دن کے اندر معطل کرنے اور ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کو صوبہ کے 36اضلاع میں مذکورہ سرکاری اکاؤنٹس کے سپیشل آڈٹ کے احکامات جاری کردئیے ہیں جبکہ سپیکر بابر سلیم سواتی نے اکاؤنٹنٹ جنرل کے تبادلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اے جی صاحب سنا ہے آپ کا تبادلہ ہوگیا ہے؟ 

ایسے موقع پر تبادلہ کیسے ہوسکتا ہے؟ پی اے سی اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو خط لکھے گی کہ جب تک کیس کی انکوائری مکمل نہیں ہوتی اے جی خیبر پختونخوا کہیں نہیں جاسکتے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک سکینڈل میں ملوث 9اہلکاروں کو معطل کیا جاچکا ہےاس دوران سرکاری افسر ایک دوسرے کے ساتھ الجھتے رہے اور ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے رہے۔اپوزیشن رکن احمد کنڈی اورمشیر خزانہ مزمل اسلم کے درمیان شدید جھڑپ بھی ہوئی ۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا اجلاس میں مشیر خزانہ مزمل اسلم، مشیر انسداد بدعنوانی بریگیڈئیر مصدق عباسی ، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ خان، اراکین اسمبلی متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اوراعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز پر سپیکر بابر سلیم سواتی نے بتایا کہ کوہستان بدعنوانی کیس صوبہ کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے جس میں اب تک کی تحقیقات کے مطابق محکمہ خزانہ، سی اینڈ ڈبلیو اور اے جی آفس ملوث پائے گئے ہیں جبکہ تاحال کوئی سیاسی شخصیت اس میں ملوث نہیں، کرپشن کے اس کیس میں قومی احتساب بیورو نے اچھی کارکردگی کا دکھائی ہے۔

 سپیکر نے انکشاف کیا کہ اس کیس میں نیب نے50فیصد یعنی تقریباً 20 ارب روپے کی ریکوری کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ نیب بدعنوانی کے اس سکینڈل میں 99فیصد ریکوری کرے گا۔

سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا کہ محکمے کی جانب سے انکوائری شروع کردی گئی ہے اور2019سے 2024تک اس معاملے سے منسلک 7 افراد کو ابتدائی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید