آذربائیجان انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین اور صحافی احمد شاہدوف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے آذربائیجان کے سیاحتی بائیکاٹ کی دھمکیاں ملنے کے باوجود بھی آذربائیجان مضبوطی سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
احمد شاہدوف نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر بھارت کی جانب سے سیاحتی بائیکاٹ کی دھمکیاں موصول ہونے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ جو لوگ آذربائیجان کو پابندیوں اور سفری بائیکاٹ کی دھمکیاں دینے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں تاریخ اچھی طرح پڑھنی چاہیے! یہ قوم دباؤ کے سامنے کب جُھکی ہے؟
اُنہوں نے لکھا کہ ہم اپنے برادر ملک پاکستان کے منصفانہ مقصد میں ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں اور کوئی بھی سیاسی خطرہ اس مؤقف کو تبدیل نہیں کر سکتا!
آذربائیجانی صحافی نے لکھا کہ بھارتی سیاحتی کمپنیاں بائیکاٹ اور معاشی دباؤ کا مطالبہ کر سکتی ہیں لیکن باکو نے پہلے ہی بہت واضح جواب دے دیا ہے کہ ہم اپنے منصفانہ مؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے!
اُنہوں نے مزید لکھا کہ آذربائیجان نے ذاتی فائدے کے لیے کبھی کسی بھائی کو دھوکہ نہیں دیا۔
احمد شاہدوف نے لکھا کہ ہماری دوستی کوئی کاروبار نہیں ہے بلکہ اس کی ایک قدر ہے۔ ہر بائیکاٹ ہمیں مزید مضبوط بناتا ہے۔
اُنہوں نے لکھا کہ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو ناصرف اپنی معیشت بلکہ اپنی سیاسی آزادی کی بھی حفاظت کرتی ہے!
آذربائیجانی صحافی نے لکھا کہ ہمارے اس مؤقف پر شاید سیاح کم آئیں، شاید چاول کی چند کھیپیں رک جائیں لیکن عزت اور بھائی چارہ دائمی ہے!
اُنہوں نے یہ بھی لکھا کہ اگر ماضی میں پاکستان ہمارے ساتھ نہ کھڑا ہوتا تو آج ہم اپنا ہی سامنا نہ کر پاتے۔