وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے نشتر اسپتال کے ڈائیلسز یونٹ سے 26 سے زائد افراد میں ایڈز منتقلی کا واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے سفارشات پیش کر دیں۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکم پر محکمہ صحت پنجاب کی تحقیقاتی کمیٹی نے ملتان کے نشتر اسپتال کے ڈائلسز وارڈ میں 26 سے زائد افراد کو ایڈز کی منتقلی کے حوالے سے اپنی انکوئری مکمل کرلی۔
محکمہ صحب کے حکام کے مطابق انکوائری کمیٹی نے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹانے اور 3 سال سروس کی ضبطی کی سفارش کی ہے۔
انکوائری کمیٹی نے نیفرالوجی وارڈ کے سربراہ کو جبری ریٹائر اور اسسٹنٹ پروفیسر کو 3 سال تک عہدے کی تنزلی کی سفارش کی ہے۔
انکوائری کمیٹی نے 2 ڈاکٹرز اور ایک ہیڈ نرس کو بے گناہ قرار دے دیا۔
انکوائری کمیٹی کی سفارشات وزیراعلیٰ ہاوس بھجوادی گئیں۔
بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال نومبر میں ڈاکٹر کی غفلت سے ڈائیلیسز کے 26 سے زائد مریض ایڈز کا شکار ہوگئے تھے۔