پشاور(جنگ نیوز) نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ (این سی آر سی) نے خیبر پختونخوا میں مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے حقوق اور انہیں درپیش چیلنجز پر ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی مشاورت تھی، جس کا مقصد نظام میں موجود رکاوٹوں کی نشاندہی کرنا اور مؤثر حل تجویز کرنا تھا تاکہ شمولیت، تعلیم تک رسائی، اور آئینی حقوق (بشمول کوٹہ جات) کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ مشاورت این سی آر سی کے رکن سندھ برائے اقلیتیں، پیر بھو ستیانی کی زیر نگرانی منعقد ہوئی، جس میں عیسائی، ہندو، سکھ، بہائی اور کالاش برادریوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور متعلقہ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ شرکاء نے ادارہ جاتی اخراج پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور بتایا کہ اقلیتی بچوں کو اسکولوں میں امتیازی سلوک، نصاب میں ان کی ثقافت و مذہب کی نمائندگی کی کمی، اور اساتذہ و ہم جماعتوں کی جانب سے متعصبانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کے باعث اقلیتی طلباء کی تعلیم ترک کرنے کی شرح بلند ہے اور تعلیمی کامیابیاں کم ہو جاتی ہیں۔