پشاور(جنگ نیوز)خیبر پختونخوا کے تاریخی ضلع سوات کے علاقے ٹوکر درہ میں حال ہی میں گندھارا تہذیب کی نایاب نوادرات اور بدھا کا ایک نادر مجسمہ دریافت ہوا ہے۔ اس اہم دریافت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سیاحت و ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے گہری مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ دریافت نہ صرف ہماری قدیم تہذیبی ورثے کی جھلک پیش کرتی ہے بلکہ سوات کو ایک بین الاقوامی سطح کے سیاحتی اور تحقیقی مرکز کے طور پر اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ صوبائی حکومت اس تاریخی ورثے کے تحفظ، تشہیر اور سیاحتی فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔انہوں نے محکمہ آثار قدیمہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس دریافت سے نہ صرف علمی حلقے بلکہ عالمی سیاح بھی سوات کی جانب راغب ہوں گے، جو مقامی معیشت اور ثقافتی اور مذہبی سیاحت کو فروغ دے گا۔زاہد چن زیب نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبر پختونخوا میں موجود تاریخی ورثے کی دریافت اور تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے قیمتی نوادرات نہ صرف ہمارے ماضی کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی علم و فخر کا باعث ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی ماہرین آثار قدیمہ کو دعوت دی کہ وہ سوات اور دیگر مقامات پر تحقیق کے لیے آئیں اور اس خطے کی تاریخی اہمیت کو دنیا بھر میں اجاگر کریں۔