• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں عجائب گھروں کی حفاظت اولین ترجیح ہے ،ایڈیشنل سیکرٹری کلچر

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) بلوچستان کے آثار قدیمہ جو کہ9000 سال تاریخی ہیں عجائب گھروں اور ورثے کی حفاظت اولین ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکرٹری کلچر محمد رمضان پلال ،ڈپٹی ڈائریکٹر میوزیم سید عبد الباری شاہ، مہر گڑھ میوزیم کے انچارج منظور احمد ، شاکر نصیر ، ظاہر حسین گزشتہ روز عجائب گھروں کا عالمی دن کے موقع پر مہر گڑھ میوزیم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے آثار قدیمہ جو کہ9000 سال تاریخی ہیں۔ بلوچستان میں ثقافتی ترقی ہورہی ہے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور ترقی کی راہ پر گامزن ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں عجائب گھروں کا عالمی دن منایا گیا اس دن کو منانے کا مقصد جہاں دنیا بھر کی عوام کو ان کی تہذیب و ثقافت سے آگہی دینا ہے۔ وہاں ماضی کی تاریخ کو محفوظ بنانے سے متعلق شعور بیدار کرنا بھی ہے۔ہر سال 18 مئی کو دنیا بھر میں عجائب گھروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔عجائب گھروں میں فنی تخلیقات، سائنسی نمونوں اور تاریخی ورثہ کے علاوہ دیگر اشیاء آنے والی نسلوں اور عوامی آگہی کیلئے محفوظ کی جاتی ہے۔پوری دنیا میں میوزیم موجود ہیں انہوں نے کہا کہ عجائب گھر نہ صرف قوموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں ثقافتی تبادلے، تہذیب اور باہمی افہام و تفہیم کی ترقی، تعاون اور امن کا ذریعہ بھی سمجھے جاتے ہیں۔بلوچستان کے 6 میوزیم بڑی اہمیت کے حامل ہیں ان کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا جس سے ورثہ کی حفاظت کو یقینی بنانے اور آنے والی نسلوں تک محفوظ کرنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں کیونکہ بلوچستان تاریخی خطہ ہے ۔ کیونکہ بلوچستان دنیا کی تاریخی خطوں میں شمار ہوتا ہے جہاں آثار قدیمہ دریافت جوکہ ہزاروں سال پرانی ہے اس دھرتی پر کئی نشیب و فراز آئے اور کئی تاریخی ورثے زمین میں مدفون ہوگئے ہیں جنہیں دریافت کرنے کے بعد ان پر تحقیقات کرکے انہیں دنیا بھر کے سامنے عیاں کیا جاتا ہے۔
کوئٹہ سے مزید