• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرنل صوفیہ کو دہشتگردوں کی بہن کہنے والا ہندو وزیر آزاد، پروفیسر کو مسلمان ہونے پر پکڑا گیا، ماہوا موئیترا

فوٹوز : بھارتی میڈیا
فوٹوز : بھارتی میڈیا

بھارتی لوک سبھا میں آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ماہوا موئیترا نے کہا ہے کہ پروفیسر علی خان محمود آباد کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا ہے کہ وہ ایک مسلمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرنل صوفیہ قریشی کو دہشت گردوں کی بہن کہنے والا بی جے پی کا وجے شاہ آزاد گھوم رہا ہے۔

ماہوا موئیترا نے کہا کہ پروفیسر علی اور وجے شاہ دونوں کے خلاف ایک ہی طرح کی ایف آئی آرز کاٹی گئی ہیں، لیکن دونوں کے ساتھ مختلف سلوک اس لیے ہے کہ پروفیسر علی مسلمان ہیں۔ جب پروفیسر علی کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو سوچیں کہ بھارت کے 20 کروڑ مسلمان کس حال میں رہ رہے ہوں گے۔

دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ آج سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر گرفتار پروفیسر علی خان محمود آباد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

عدالت نے پروفیسر کو پابند کیا ہے کہ وہ اپنی زیر تفتیش پوسٹس سے متعلق آن لائن نہ کچھ لکھیں گے نہ بولیں گے۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے دست راست راجہ صاحب محمود آباد کے پوتے پروفیسر علی خان محمود آباد کو آپریشن سندور پر سوال اٹھانے اور کرنل صوفیہ سے متعلق ٹوئٹ کرنے پر یونیورسٹی کے مسلمان پروفیسر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی پولیس نے ریاست ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان محمود آباد کو دہلی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، انہیں ’آپریشن سندور‘ سے متعلق بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پروفیسر علی خان محمود آباد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی، تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما اور تحریک پاکستان کے لیے بڑے پیمانے پر مالی وسائل فراہم کرنے والے راجہ صاحب محمود آباد (محمد امیر احمد خان) کے پوتے ہیں۔

راجہ صاحب محمود آباد کا اکتوبر 1973 میں لندن میں انتقال ہوا اور وہ مشہد میں امام رضا کے مزار کے قریب مدفون ہیں۔ جبکہ کراچی کا علاقہ محمود آباد انہی کے نام پر رکھا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید