کراچی (نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کرپٹو مہم کے تحت 148 ملین ڈالر مالیت کے میم کوائن ($TRUMP) کی فروخت کے بدلے 220 سرمایہ کاروں کو واشنگٹن ڈی سی کے قریب واقع ان کے نجی گولف کلب میں عشائیے کی دعوت دی گئی۔اس عشائیے میں شرکت کے لیے سرمایہ کاروں نے $TRUMP ٹوکن کے ذریعے بھاری سرمایہ کاری کی، جس میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری چینی تاجر جسٹن سن کی جانب سے 18.5ملین ڈالر کی گئی، جو فہرست میں سرفہرست رہے۔دیگر بڑے سرمایہ کاروں میں ʼUVILʼ نے 7.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر بھاری منافع حاصل کیا، جبکہ ʼGAntʼ اور ʼMeowʼ جیسے متعدد سرمایہ کاروں کو بالترتیب 1.06 ملین اور 621,000 ڈالر کا نقصان ہوا۔مجموعی طور پر 43 فیصد مدعو افراد کو تقریباً 8.95 ملین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جبکہ بڑے سرمایہ کاروں کو نمایاں مالی فائدہ ہوا۔$TRUMP کوائن کی قیمت اپنی بلند ترین سطح سے 68 فیصد گر چکی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔یہ عشائیہ اس وقت توجہ کا مرکز بنا جب امریکی سینیٹرز ایڈم شیف اور الزبتھ وارن نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو صدر تک رسائی دینے پر تحفظات کا اظہار کیا اور اس معاملے کی اخلاقی بنیادوں پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔$TRUMP ٹوکن کی 80 فیصد سپلائی ٹرمپ سے منسلک ادارے کے پاس موجود ہے، جس کے ذریعے اب تک 320 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی جا چکی ہے۔اس عشائیے میں شریک تمام سرمایہ کاروں کی فہرست اور ان کی سرمایہ کاری کی تفصیلات بلاک چین ڈیٹا کے ذریعے عوامی طور پر سامنے آئی ہیں، جس سے شرکاء کے مالی فائدے اور نقصان کا تجزیہ ممکن ہوا ہے۔