• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فتنہ الہندوستان نے را کی سرپرستی میں خضدار میں اسکول بس پر حملہ کیا، سیکریٹری داخلہ

فوٹو اسکرین گریب
فوٹو اسکرین گریب

خضدار اسکول بس حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کردیا گیا۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار میں اسکول بس پر حملہ فتنہ الہندوستان نے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کی سرپرستی میں کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے ایک جارحیت کا نتیجہ دیکھ لیا، دوبارہ کرنے کا شوق ہے تو کر کے دیکھ لے، ہم تیار ہیں۔

اسلام آباد میں سیکریٹری داخلہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کی 20 سالہ ریاستی دہشت گردی پر بریفنگ دے رہے ہیں، 2009ء میں حکومت پاکستان نے شواہد بھارت کے وزیرِ اعظم کو شرم الشیخ میں دیے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے اور 2019ء  میں بھی شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے، کلبھوشن یادیو کو یہاں گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے،  6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا، بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے یہ سب کچھ کیا، یہ بھارت کی دہشت گرد اور ظالم شکل ہے، ان حملوں میں کوئی بلوچیت اور پاکستانیت نہیں۔

انکا کہنا تھا کہ 12 اپریل 2024ء کو 12 مزدوروں کو نوشکی میں شہید کیا گیا، 28 اپریل 2024ء کو تمپ کیچ میں 2 مزدوروں کو شہید کیا گیا، بھارت کی ہدایت پر یہ عورتوں اور بچوں پر حملے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 فروری کو ہرنائی میں 10 افراد کو آئی ای ڈی دھماکے میں شہید کیا گیا، جعفر ایکسپریس حملے میں معصوم شہری اور چھٹی پر جانے والے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہید کیا گیا، 9 مئی کو لسبیلہ میں 3 معصوم حجاموں کو شہید کیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلمان پوچھ رہے ہیں کہ اس دہشت گردی کا انسانیت سے کیا تعلق ہے؟ یہ درندے بھارت کے پیسے اور احکامات پر یہ سب کر رہے ہیں، یہ کیا نظریہ ہے؟ یہ حیوانیت ہے، یہ فتنہ الہندوستان ہے، اس کا صرف ہندوستان سے تعلق ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلے بھی دیکھایا تھا کہ جہلم میں ایک دہشتگرد کو پکڑا گیا تو حیران کن انکشافات ہوئے، 25 اپریل کو ایک دہشتگرد جہلم میں پکڑا جاتا ہے اس کے موبائل کے فرانزک سے حیران کن حقائق سامنے آئے، بھارتی ملٹری پاکستان میں دہشت گردی کروا رہی ہے، ہمارے پاس کئی ثبوت ہیں، ناقابل تردید شواہد ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ 7 مئی کو مریدکے، بہاولپور کا دورہ کرایا گیا، کیا وہاں کوئی ٹریننگ کیمپ تھا؟ وہاں تو بچے تھے، دہشت گرد کون ہے؟ کون انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی کر رہا ہے؟

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جب بھارت پاکستان پر ڈرونز اور میزائل پھینک رہا تھا اس وقت اس نے اپنی پراکسی کو بھی ایکٹیو کیا ہوا تھا، تنقید کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ سرحد پر باڑ کیوں لگائی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو پیسہ دیا جاتا ہے اور ہتھیار بھی دیے جاتے ہیں، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو کون ہتھیار دے رہا ہے؟ ہندوستان دے رہا ہے۔ فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کو جدید مہنگا اسلحہ کون خرید کر دے رہا ہے؟ ہندوستان۔

انہوں نے کہا کہ جب میانوالی کا واقعہ ہوا، تو بھارتی میڈیا نے اس کو گلیمرائز کیا، 6 اکتوبر 2024ء کو کراچی میں چینیوں پر حملہ ہوتا ہے، را سے جڑے اکاؤنٹس سے اس کو بتایا جاتا ہے، بھارتی میڈیا نے بزدلوں کی طرح خضدار واقعے پر جشن منایا، یہ کونسی دنیا کا ملک جو اس طرح خوشی سے اس طرح کے واقعات رپورٹ کر رہا ہے، دنیا کا کون سا ملک ہے جو دہشت گردی کے واقعات پر اس طرح سے جشن مناتا ہے؟

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج سینہ تان کر کھڑی ہیں، 11 مئی کو فتنہ الہندوستان نے ایک بیان جاری کیا، بیان میں کہا گیا کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ بھارت کے ساتھ مل کر لڑیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی ریٹائرڈ جنرل چیخ رہا ہے کہ بلوچستان بلوچستان، یہ ہے وہ فتنہ الہندوستان، یہ ہیں ان کے ماسٹرز، یہ کہہ رہا ہے کہ کچھ کرو، بچوں کو مارو، کچھ کرو، یہ وہ گٹھ جوڑ ہے، ان کا بلوچیت سے کوئی تعلق نہیں، یہ فتنہ الہندوستان کا مکروہ چہرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں اللّٰہ تعالیٰ کی نصرت کے ساتھ بھارت کا منہ کالا کیا، 19 مئی کو فتنہ الہندوستان نے جعفر ایکسپریس حملے کی ویڈیو جاری کی، دنیا کا کون سا میڈیا جعفر ایکسپریس پر حملے کی ویڈیو دکھا رہا ہے؟ ہندوستانی میڈیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کے ترجمان نے بھارتی میڈیا پر دہشت گردی کا پرچار کیا۔ بھارت میں آزاد میڈیا کا تو وجود ہی نہیں، سارا میڈیا بھارت کی اسٹیٹ کنٹرول کرتی ہے، دنیا جانتی ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے، بہت سے بلوچ جب بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھتے اور انہیں سمجھ آجاتی ہے تو وہ سرنڈر کر دیتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنوری 2024ء سے اب تک 4664 دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں، آپریشنز میں 1018 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، یہ فتنہ الہندوستان پاکستان میں کچھ بھی نہیں کر سکے گی۔

ہم سکھوں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنے علاقے امرتسر سے میزائل فائر کیے، بھارت نے پاکستان میں ننکانہ صاحب پر حملے کےلیے ڈرونز بھیجے، ہم نے بھارتی ڈرونز کو گرایا، سکھ یاتریوں سے پاکستان کے عوام محبت کا اظہار کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سکھوں کے مذہبی مقامات کی نہ صرف حفاظت کرتے ہیں بلکہ سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ہمارا سکھوں کے ساتھ ایک گہرا تعلق ہے۔ آج پاکستان میں کرتار پور کھلا ہے، سکھوں کو کون نہیں آنے دے رہا؟

انہوں نے کہا کہ یہ اپنے حاضر سروس جنرل کو لاکر اس سے جھوٹ بلواتے ہیں، ہمارا مذہب ہے، ہم کسی کی عبادت گاہ پر حملہ نہیں کرتے۔ پہلگام واقعہ بھارت کے اپنے ظلم کی وجہ سے ہوا ہے۔

’وہ آئے، حملہ کیا، پھر دیکھ لیا‘ 

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا فیصلہ کیا، بھارت کے ذہن میں یہ تھا پاکستان کے معاشرے میں تقسیم ہے۔ وہ آئے انہوں نے حملہ کیا اور پھر دیکھ لیا، بھارت کو کوئی غلط فہمی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت نے ایک جارحیت کا نتیجہ دیکھ لیا، دوبارہ کرنے کا شوق ہے تو کر کے دیکھ لے، ہم تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیز فائر ہوئی ہے، جو وجوہات ہیں وہ ابھی دور نہیں ہوئی ہیں۔ کشمیر کا تنازع حل ہونے تک پاکستان اور بھارت کے درمیان امن نہیں ہوسکتا، کشمیر کے تنازع میں پاکستان اور بھارت کے ساتھ چین بھی ایک فریق ہے۔ جب تک کشمیر کا تنازع حل نہیں ہوتا امن نہیں ہوسکتا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھ لے کہ بھارت ایسا کیوں کر رہا ہے، ہم کہہ رہے ہیں یہ حماقت نہ کرنا۔ مقبوضہ کمشمیر میں 7 لاکھ سے زائد فوج بھیجی ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں لوگوں کو پکڑا گیا ہے، سکھ کمیونٹی پر یہ لوگ ظلم کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی جائیدادوں کو مسمار کیا گیا، دلت و دیگر نچلی ذاتوں پر یہ ظلم کرتے ہیں۔ جب ظلم ہوگا تو اس جواب تو آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے دہشتگردی کو پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر اپلائی کردیا ہے، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو بطور آلہ استمعال کرتا ہے۔

’کوئی پاگل ہی ہوگا جو کہے کہ پانی روک دیں گے‘

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پانی کے حوالے سے وزیراعظم نے واضح پیغام دے دیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ یہ کوئی پاگل ہی ہوگا جو کہے کہ پانی روک دیں گے۔

’بلوچستان کی ترقی دیکھ کر ان کی پریشانی بڑھتی ہے‘

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی دیکھ کر ان کی پریشانی بڑھتی ہے، بڑھنی بھی چاہیے، حکومت پاکستان اور وزیراعظم کا بلوچستان پر پورا فوکس ہے، بلوچستان کے فنڈز دستیاب ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں دہشت گردوں کو مار رہے ہیں، ہم ایک معقول اور ذمہ دار ریاست ہیں، ہم دنیا کو بتا رہے ہیں کہ بھارت خطے میں دہشت گردی کا مرکز اور محور ہے، معرکہ حق میں ہم نے بھارت کے گھناؤنے عزائم کو دیکھا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہم انٹیلی جنس آپریشن کرتے ہیں، یہ دہشت گرد عوام کے اندر ہی رہتے ہیں، ریاست کی ترجیح ہے کہ اپنے شہریوں کی حفاظت کرے۔ ہم چن چن کر انٹیلی جنس کی بنیاد پر دہشت گردوں کو مارتے ہیں۔ ہم ڈیڑھ سو سے زائد آپریشن روزانہ کر رہے ہیں، ہم یہ آپریشن غیر محسوس طریقے سے کرتے ہیں۔

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ یہ دہشت گرد کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ دہشتگردوں کو بلوچستان سے بلوچیت سے کوئی تعلق نہیں، بلوچستان میں چالیس فیصد بلوچ ہیں،  جتنے بلوچ بلوچستان میں ہیں اس سے زیادہ بلوچ پاکستان کے دوسرے علاقوں میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 30 فیصد پختون ہیں، بروہی ہیں۔ یہ کھوکھلا نعرہ لگاتے ہیں کہ بلوچستان علیحدہ ہوجائے گا، یہ کبھی بھی نہیں ہوگا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بلوچ ملکی سیاست میں ہیں۔ یہ احساس محرومی کا کھوکھلا نعرہ لگاتے ہیں، ان کو پتہ ہے کہ بلوچستان ترقی کرگیا تو ہمیں ایک بندہ بھی نہیں ملے گا۔

’بھارت کا جھوٹا بیانہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکے گا‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فتنۃ الہندوستان بلوچستان کی ترقی کے خلاف ہے، ہمیں یقین ہونا چاہیے کہ بھارت کا جھوٹا بیانیہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکے گا۔ جھوٹ نہ چلا ہے اور نہ چلے گا، کبھی نہیں چلے گا۔ 

’ہمارا اور افغانستان کا خون کا رشتہ ختم نہیں ہوسکتا‘

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں پاکستان ہمیشہ قائم رہے گا۔ بھارت نے پاکستان بننے کے بعد سے افغانستان کو پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کےلیے استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں عدم استحکام کا مرکز و محور ہے۔ کیا بھارت 75 سال سے افغانوں کو استعمال کرکے کامیاب ہوا؟ پاکستان میں دنیا کی سب سے زیادہ پشتون آبادی ہے، دونوں ملکوں کی ثقافت ہے، پاکستانی افغانوں کے ساتھ بڑی محبت رکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانیوں نے لاکھوں افغانوں کو کیا یہاں نہیں رکھا، کیا آج بھی افغانستان کےلیے ٹرانزٹ ٹریڈ نہیں ہو رہی؟ افغانستان ہمارا مسلمان برادر ہمسائیہ ملک ہے، ہمیں ایک پاکستانی کا خون ہزار افغانیوں سے مقدم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم حق پر ہیں اور حق کی ہمیشہ فتح ہوتی ہے۔ راستہ دشوار اور طویل ضرور ہوسکتا ہے لیکن ہمارے ایمان میں کمی نہیں۔ 

ترجمان پاک فوجج نے کہا کہ ہمارا اور افغانستان کا خون کا رشتہ ختم نہیں ہوسکتا، افغانستان عدم استحکام کا ہندوستانی ڈیزائن کا آلہ کار نہ بنے

’وزارت خارجہ زبردست سفارتکاری کر رہی ہے‘ 

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ سرگرم ہے اور زبردست سفارتکاری کر رہی ہے، ہماری وزارت خارجہ بہت بہترین کام کر رہی ہے۔

خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا تسلسل ہے، سیکریٹری داخلہ

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ خضدار میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، متاثرہ خاندانون کے ساتھ کھڑے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فتنہ الہند اس حملے میں ملوث ہے، خضدار حملہ ہماری تعلیم اور روایات پر حملہ تھا۔

سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنا آیا کہ خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا تسلسل ہے، پاکستان کے عوام دہشت گردی کی مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ فتنہ الہندوستان نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان نے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ وزارت داخلہ صوبائی حکومت اور اداروں کے ساتھ مل کر حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت نے اپنی پراکسی کو کہا کہ بلوچستان میں حملے کریں۔ ریاست کے پاس ان حملہ آوروں کو ختم کرنے کی اہلیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہارڈ ٹارگٹ کی جانب سے ناکامی کے بعد اب یہ سافٹ ٹارگٹ کر رہے ہیں، ہمارا جواب فیصلہ کن ہو گا وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

پریس کانفرنس کے دوران بلوچستان میں شہید کیے گئے افراد کے لواحقین کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔

قومی خبریں سے مزید