• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، آٹے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر بمباری، فضائی حملے، 50 شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں آٹے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر بھی بمباری کردی ، غزہ بھر پر فضائی حملوں میں 50 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ، غزہ کے حکومتی میڈیا دفتر نے خوراک کی کمی کے باعث غزہ میں 300خواتین میں اسقاط حمل کے واقعات درج کئے گئے ہیں ، کم از کم 58 فلسطینی غذائیت کی کمی اور 242 خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، عالمی ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کا کہنا ہے کہ غزہ میں 70,000 سے زائد بچے غذائیت کی شدید کمی کا شکار ہیں، کیونکہ اسرائیل تباہ حال علاقے میں انتہائی قلیل مقدار میں امداد داخل کرنے کی اجازت دے رہا ہے، امریکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوجی دستے غزہ میں فلسطینی شہریوں کو معمول کے مطابق انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، انہیں بموں اور جنگجوؤں کی تلاش کےلئے عمارتوں اور سرنگوں میں بھیجا جارہا ہے ، حماس نے کہا ہے کہ امریکی خبررساں ادارے کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کیخلاف گواہی اسرائیل کے "وحشیانہ جرائم" کو دستاویزی شکل دیتی ہے۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ خان یونس کے یورپی اسپتال میں طبی عملے کے کئی ارکان اور دیگر افراد بار بار اسرائیلی فائرنگ کے باعث پھنس چکے ہیں ۔ ٹیلیگرام پر شیئر کئے گئے ایک بیان میں، وزارت نے "متعلقہ حکام سے طبی سہولیات" اور ان کے عملے کے لیے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 94 فیصد اسپتال تباہ یا برباد ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک مقامی حقوق تنظیم کے مطابق، اسرائیلی آباد کاروں نے اریحا کے شمال میں واقع العوجا آبشار کے علاقے میں فلسطینی خاندانوں کو پانی کی فراہمی کرنے والی پائپ لائنوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ البیدر نامی تنظیم کے جنرل سپروائزر حسن ملیحات نے وفا خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ آباد کاروں نے فلسطینی باشندوں کو ان کی زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لئے پانی کی فراہمی میں خلل ڈالا۔مقامی حکام کے حوالے سے وفا خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں نابلس کے قریب واقع ایک گاؤں میں تقریباً 10 ایکڑ گندم کے کھیتوں کو آگ لگا دی۔
اہم خبریں سے مزید