میران شاہ (نمائندہ جنگ ) شمالی وزیرستان ہرمز بم حملے میں چار بچوں کے جاں بحق ہونے پر ورثاکا میتیں رکھ کردھرنا چھٹے روزبھی جاری ہے، ورثاکا میتیں رکھ کردھرنا،ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بے نتیجہ،دھرنااسلام آبادلے جانے پر مشاورت۔ جرگہ ترجمان مفتی بیت اللہ کا کہنا ہے ۔ کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بے نتیجہ ہونے پر دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گزشتہ پیر شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کے گاوں ہرمز میں ایک مکان پر بم حملے میں ایک ہی خاندان کے 4 بچے جاں بحق خاتون اوربچوں سمیت 5افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے خلاف ورثاء اور علاقہ مکینوں نے جس میں اتمانزئی مشران ۔ علماء سیاسی جماعتوں کے اتحاد ممبر قومی اسمبلی مفتی مصباح الدین اور عام عوام نے میرعلی چوک میں احتجاجی دھرنا شروع کیا ۔ دھرنا شرکاء نے چٹھے روز بھی دھرنا دے رکھا ہے۔دھرنے کی وجہ سے میرعلی کی تمام رابطہ سڑکیں بند ہیں، شہریوں کو کچے راستے استعمال کرنے پر مشکلات کا بھی سامنا ہے ۔ دھرنا ترجمان مفتی بیت اللہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بے نتیجہ ہونے پر دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اگر یہاں پر دھرنے کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہ ائے تو میتوں کے ہمراہ دھرنا اسلام آباد لے جانے پر بھی مشاورت جاری ہے۔