پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) میں 2015ء کے بعد پہلی مرتبہ الیکشن کل منعقد ہوں گے۔
10 سال سے تنازعات میں الجھی پی ایف ایف کے معاملات راہ پر آنے کے قریب پہنچ گئے ہیں، 2015ء کے بعد پہلی مرتبہ الیکشنز کل منعقد ہوں گے۔
پی ایف ایف میں مسلسل تنازعات کے بعد 2019ء میں فیفا نے نارملائزیشن کمیٹی نافذ کردی تھی، گزشتہ 6 سال کے دوران اختیارات کی جنگ کی وجہ سے پی ایف ایف پر 2 مرتبہ پابندی بھی لگائی جا چکی ہے۔
لاہور میں ہونے والے الیکشن میں پی ایف ایف کے نئے صدر اور ایگزیکٹیو کمیٹی کا انتخاب عمل میں آئے گا، فیڈریشن کی کانگریس کے ارکان 6 سال بعد پہلی کمیٹی تشکیل دیں گے۔
پی ایف ایف انتخابات میں 1 صدر، 3 نائب صدور، 8 صوبائی اور تین ڈپارٹمنٹل نمائندوں کا انتخاب ہوگا، 24 اراکین حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
10 سال بعد ہونے والے الیکشن میں پی ایف ایف کی صدارت کےلیے حافظ ذکاء اللّٰہ، محسن گیلانی، طحہ علی زئی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ووٹنگ سے قبل حافظ ذکاء اللّٰہ اور محسن گیلانی کے درمیان انتخابی اتحاد کا فارمولا طے پاجائے گا۔
پی ایف ایف الیکشن میں پہلے مرحلے میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا ہوگی، اگر پہلے بیلٹ میں کسی ایک امیدوار نے 16 وکٹ حاصل کرلیے تو وہ منتخب تصور کیا جائے گا جبکہ دوسرے بیلٹ میں امیدوار کا سادہ اکثریت یعنی 13 ووٹ لینا کافی ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پی ایف ایف صدر کے انتخاب میں کانٹے کے مقابلے کی توقع کی جارہی ہے، اس دوران ڈپارٹمنٹ کے ووٹ اہم کردار ادا کریں گے۔