• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی تاریخ میں چند ایام ایسے ہیں جو محض کیلنڈر کی تاریخیں نہیں بلکہ قومی تشخص، خود داری، قربانی اور شکر کےکا استعارہ ہیں۔ اٹھائیس مئی انہی دنوں میں سے ایک ہے۔ ایک ایسا دن جسے ہم یومِ تکبیر کے طور پر مناتے ہیں۔ یہ دن ہمیں اس لمحے کی یاد دلاتا ہے جب پاکستان نے دنیا کے سامنے اپنے ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ کسی عام سیاستدان کا نہیں ایک دور اندیش اور جری قائد محمد نواز شریف کا تھا جنہوں نے 1998ء میں عالمی دباؤ، معاشی پابندیوں اور اندرونی مخالفتوں کے باوجود یہ جراتمندانہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے محض ایک ایٹمی دھماکہ نہیں کیا بلکہ پاکستانی قوم کو ایک ایسا حصار عطا کیا جسکے بعد دشمن پاکستان کی طرف بڑھنے سے پہلے کئی بار سوچنے پر مجبور ہو گیا۔ہم آج بھی محمد نواز شریف کی اس قومی خدمت پر دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہیں جنہوں نے دفاعِ پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنایا۔ یہ دن محض ماضی کی یادگار نہیں ہوتے بلکہ ہر سال ہمیں نئی توانائی، نیا جذبہ، اور قومی عزم عطا کرتے ہیں۔ یہ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ جب قیادت مخلص ہو، افواج تیار ہوں اور قوم متحد ہوتو کوئی دشمن خواہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ہمیں زیر نہیں کر سکتا۔قوم یومِ تکبیر منانے کی تیاریوں میں مصروف تھی کہ مودی کی جارحیت نے پاکستان کو ایک اور ایسا دن منانے کا موقع دیدیا جس کیلئے قوم اللہ پاک کی شکر گزار ہے۔ دشمن شاید بھول گیا تھا کہ وہ 1971ء کے پاکستان سے نہیں ایک نئے مضبوط اور بیدار پاکستان سے ٹکرا رہا ہے، یہ پاکستان اب جدید جنگی طیاروں سے لے کر دنیا کے بہترین میزائلوں سے لیس ہے جسکی تعریف دنیا کرتی ہے۔سات مئی کو جب بھارت نے رات کی تاریکی میں حملہ کر کے پاکستانی سرزمین کے بہادروں کو للکارا تو قوم کے سپوتوں نے اس جارحیت کا جواب محض الفاظ میں نہیں بلکہ میدان ِ عمل میں دیا۔ افواجِ پاکستان نے ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کے نام سے ایک شاندار، فیصلہ کن اور دفاعی کارروائی کی جس نے دشمن کو نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی عسکری برتری کو بھی نمایاں کر دیا۔

یہ آپریشن اپنی نوعیت کا منفرد اور غیرمعمولی اقدام تھا جسے بجا طور پر معرکۂ حق کا نام دیا گیا۔ اس آپریشن کی کامیابی میں پاک فضائیہ کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ ہمارے بہادر پائلٹس نے دشمن کے چھ جدید طیارےجن میں رافیل طیارے بھی شامل تھے، مار گرائے۔ پاکستان کی الیکٹرانک وار فیئر، جدید ٹیکنالوجی، فضائی برتری اور جنگی بصیرت نے دنیا کو حیران کر دیا۔ دشمن کی فوجی تنصیبات کو ہدف بناتے ہوئے جس مہارت، رفتار اور قوت کا مظاہرہ کیا گیا وہ آنیوالےوقت میں عسکری نصاب میں پڑھائی جائیگی۔یہ سب کچھ فیلڈ مارشل جنرل حافظ سید عاصم منیر کی زیرک، مدبر اور پیشہ ورانہ قیادت کی بدولت ممکن ہوا۔ انہوں نے دشمن کی ہر چال کو سمجھتے ہوئے ایسی دفاعی حکمتِ عملی ترتیب دی جس نے نہ صرف بھارت کے عزائم کو خاک میں ملادیا بلکہ پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ افواجِ پاکستان چوکنا، باصلاحیت اور ہر جارحیت کے مقابل تیار ہیں۔ہم انکی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں کہ انکے فیصلے صرف عسکری نہیں بلکہ قومی غیرت اور سلامتی کے ضامن بنے۔

ہمیں فخر ہے ان شہداء پر جنہوں نے اپنے لہو سے وطن کی مٹی کو سیراب کیا۔ وہ سپوت جنہوں نے قوم کیلئے جان دی، وہ مائیں جنہوں نے ایسے شیر دل جوانوں کو جنم دیا، وہ بیوائیں جنہوں نے ضبط کی چادریں اوڑھ کر صبر کی مثالیں قائم کیں یہ سب ہمارے اصل ہیرو ہیں۔ انکے بغیر پاکستان کا یہ سفر ممکن نہ ہوتا۔ ہم ان تمام شہداء کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہیں۔

اسی موقع پر سیاسی قیادت کی ذمہ داری اور کردار بھی بہت اہم ہے۔ جب حالات کشیدہ ہوںتھے، دشمن سامنے کھڑا تھاتو وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے بروقت اور دانشمندانہ فیصلے نے قوم کا حوصلہ بلند رکھا۔ انہوں نے نہ صرف افواج کے ساتھ مکمل ہم آہنگی قائم رکھی بلکہ عالمی برادری کو بھی یہ باور کروایا کہ پاکستان کسی قسم کی جارحیت کو برداشت نہیں کرئیگا۔ ان کی قیادت پر پوری قوم کو اعتماد ہے اور اس یقین نے ہی ہمیں اتحاد کی نئی منزلوں سے روشناس کرایا ہے۔آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کو وزیراعظم شہباز شریف نے معرکہ حق کا نام دیا اور پھر سولہ مئی کو قوم نے اللہ کے حضور سجدہ ریز ہوکر یوم تشکر منایا۔ اس دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔ مساجد میں ملکی ترقی و دفاع کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں اور کراچی سے خیبر تک ہر شہر، قصبے اور دیہات میں خصوصی ریلیاں نکالی گئیں اور افواج پاکستان کا حوصلہ بڑھایا گیا۔

یوم تشکر صرف تقریبات منعقد کرنے کا دن نہیں بلکہ یہ قوم کے اجتماعی ضمیر کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں باور کرواتا ہے کہ شکر صرف زبان سے نہیں عمل سے ادا ہوتا ہے۔ ہمیں متحد ہو کرہر میدان میں اپنے وطن کی خدمت کرنی ہے۔ دشمن کی ہر چال کو سمجھ کراس کا جواب دینا ہےہم نے ماضی میں بھی کامیابیاں سمیٹی ہیں اور مستقبل میں بھی یہ تسلسل جاری رہے گا۔

معرکہ حق کی کامیابی کو دنیا بھر میں سراہا گیا، دنیا کے ابلاغ عامہ کے ہر ذرائع نے وطن عزیز کی کامیابیوں کو کھلے الفاظ میں بیان کیا اور پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا۔ تاہم یاد رکھیں،پاکستان کی بقا، سلامتی اور ترقی صرف افواج کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ جب تک ہم اپنی صفوں میں اتحاداور قربانی کے جذبے کو زندہ رکھیں گےدنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔

(صاحب تحریر صوبائی وزیر بیت المال پنجاب ہیں)

تازہ ترین