ویانا(جنگ نیوز ) عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سر براہ رافیل گروصی نے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جو بھی معاہدہ ہو جس کے تحت ایران پر نئی پابندیاں عائد کی جاسکیں۔اس میں آئی اے ای اے کی جانب سے ایرانی ایٹمی سہولتوں اور تنصیبات کی مضبوظ جانچ پڑتال شامل ہونی چاہئے ۔ ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں درکار یورنیم کی افز و دگی کا عمل تیز کردیا ہے۔