اگلے مالی سال کے بجٹ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات کا ایک اور دور اگلے دو روز میں ہونے کا امکان ہے، قرض پروگرام کے باعث حکومت آئی ایم ایف کی مشاورت سے بجٹ بنانے کی پابند ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان اگلے 2 روز میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے، 30 مئی کے مذاکرات میں حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تھے، آئی ایم ایف سے اگلے سال کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف طے کرنے پر مذاکرات جاری ہیں۔
آئی ایم ایف سے مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر بھی بات چیت جاری ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف پر بات چیت اگلے ہفتے نتیجہ خیز ہونے کا امکان ہے۔
توانائی کے شعبے میں اصلاحات، بجلی کے نرخ بھی بات چیت کا حصہ ہیں۔
صنعتی و زرعی شعبے میں ریلیف دینے پر بات چیت مذاکرات کا حصہ رہے گی، کاربن لیوی عائد کرنے پر اتفاق ہے لیکن اس کی شرح طے ہونا باقی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان آٹو سیکٹر سے متعلق درآمد پالیسی پر مذاکرات جاری ہیں، حکومت مقامی آٹو سیکٹر کا تحفظ یقینی بنائے گی۔