• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کی ایٹمی توانائی 3530 میگاواٹ تک پہنچ گئی

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ)ملک میں ایٹمی توانائی 3530میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے ۔اقتصادی جائزہ سروے میں بتایاگیا ہے کہ چشمہ نیوکلیئر پلانٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت 1330میگاواٹ ہوچکی ہےجبکہ کینوپ کی پیداواری صلاحیت 2200 میگاواٹ ہے۔تفصیلات کے مطابق اقتصادی جائزہ سروے رپورٹ برائے رپورٹ2024-25 میںانکشاف کیاگیا ہے کہ پاکستان میں چھ ایٹمی توانائی گھر (نیوکلیئر پاور پلانٹس) دو مختلف مقامات پر کامیابی سے کام کر رہے ہیں، جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت3530 میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے۔ جائزہ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ میانوالی کے قریب واقع چشمہ نیوکلیئر پاور جنریشن اسٹیشن میں چاریونٹس ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 1330میگاواٹ ہے۔ اسی طرح کراچی نیوکلیئر پاورپلانٹ کینوپ کی مجموعی صلاحیت 2200 میگاواٹ ہوچکی ہے۔ یہاں دو جدید ترین جنریشن-III ٹیکنالوجی پر مبنی یونٹسK-2 اور K-3کام کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایٹمی توانائی جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ذریعہ ہے جس میں ایندھن کی لاگت دیگر ذرائع کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے، اس لیے ایٹمی پلانٹس کی بجلی پیداواری لاگت عمومی طور پر مستحکم اور قابلِ پیش گوئی رہتی ہے۔ اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان کے نیوکلیئر پاور پلانٹس کا اوسط ٹیرف اُن منصوبوں کے قرضوں کی ادائیگی کا بھی احاطہ کرتا ہے جو حالیہ برسوں میں تعمیر کیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق یہ قرضوں کی ادائیگی کی مدت ایٹمی پلانٹس کی کل معاشی عمر کا محض 20فیصد، یعنی 12سال پر مشتمل ہے۔ 
اہم خبریں سے مزید