اسلام آباد(اسرار خان )مالی سال 2025 میں پاکستان کی مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی کی شرح محض 1.3فیصد رہی، جو گزشتہ سال کی 3.0فیصد شرح سے نمایاں کمی ہے۔ صنعتی پیداوار میں یہ گراوٹ مسلسل ساختی مسائل اور پیداواری لاگت میں اضافے کا نتیجہ ہے۔بڑی صنعتوں (Large-Scale Manufacturing – LSM) میں1.5فیصد کمی دیکھی گئی، جو مسلسل تیسرے سال منفی رجحان کا اظہار ہے، آٹو، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس سیکٹرز میں جزوی بحالی دیکھی جاسکتی ہے،چینی ای وی کمپنی BYD کا 2026 تک کراچی میں پلانٹ لگانے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان کی صنعتی معیشت میں مینوفیکچرنگ اور مائننگ سیکٹرز کو کلیدی حیثیت حاصل ہے، جو مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں 13.2 فیصد حصہ رکھتے ہیں۔ ان میں سے LSM کا حصہ 67.5فیصد ہے، جو مجموعی جی ڈی پی کا 8 فیصد بنتا ہے۔