• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

36 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی توقع، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں حیران کن بہتری

اسلام آباد(اسرار خان) پاکستان کے بیرونی کھاتے (external account) میں ڈرامائی بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے، جہاں مالی سال 2025 کے اختتام تک ترسیلات زر کی مالیت ریکارڈ 36 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے — جو ملکی تاریخ کی سب سے بڑی سطح ہوگی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جولائی تا اپریل کے عرصے میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.9ارب ڈالر کے سرپلس میں آ گیا ہے، جو ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔یہ سرپلس پچھلے سال کے اسی عرصے میں 1.3 ارب ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری کو ظاہر کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی سطح پر مشکلات کے باوجود پاکستان کا میکرو اکنامک فریم ورک مستحکم ہو رہا ہے۔گزشتہ دو دہائیوں میں یہ صرف دوسرا موقع ہے جب پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس حاصل ہوا ہے — آخری بار ایسا مالی سال 2003 میں ہوا تھا جب بیلنس 4.1 ارب ڈالر تک پہنچا تھا۔پاکستان اکنامک سروے 2024-25 کے مطابق اس بہتری کی سب سے بڑی وجہ ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ ہے، جو جولائی تا اپریل 2025 کے دوران 31.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔
اہم خبریں سے مزید