• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی فوج نے عید پر امدادی مراکز کو مقتل بنا دیا، حملوں میں 100 شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی فوجیوں نے عید الاضحیٰ کے موقع پر متنازع امدادی مراکز کو مقتل گاہ میں تبدیل کردیا ، امدادی مراکز پر جمع ہونے والے ہجوم پر ٹینکوں اور ہیلی کاپٹرز سے شیلنگ اور فوجیوں کی براہ راست فائرنگ کے واقعات ، عمارتوں اور خیموں پر بمباری کے نتیجے میں 100کے قریب فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے،جنوبی غزہ میں بھوک سے ایک اور بچہ دم توڑ گیا ، اقوام متحدہ کی رپورٹر، البانیز، نے امریکا کے حمایت یافتہ متنازع امدادی ادارے جی ایچ ایف کو ʼانسانی ہمدردی کے بھیس میں نسل کشی کا حربہ قرار دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق عید کے دوسرے روز اسرائیلی فوجیوں ، امریکی و اسرائیلی کانٹریکٹرز نے مشرقی رفح اور وادی غزہ برج کے قریب جی ایچ ایف کے متنازع امدادی مراکز پر جمع ہونے والے سیکڑوں فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی ، اس دوران کواڈ کاپٹرز اور ٹینکوں سے شیلنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں 13فلسطینی شہید اور 150سے زائد زخمی ہوگئے ،امدادی مراکز پر جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں اب تک 150کے قریب فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ، اقوام متحدہ کے امدادی اداروں اور عالمی امدادی تنظیموں نے ان مراکز کو نئے مقتل گاہ قرار دیا ہے ۔ اتوار کے روز اسرائیلی فورسز کے دیگر حملوں میں 44مزید فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ۔اسرائیلی فورسز نے پیر کے روز بھی رفح میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر کواڈ کاپٹرز اور ٹینکوں سے شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 14فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ شہداء میں ایک خاتون بھی شامل تھیں جو اپنے خاندان اور بچوں کی واحد کفیل تھیں ۔ اسی طرح المواسی کے علاقے میں بھی امداد کے منتظر ہجوم پر فائرنگ سے 31فلسطینی زخمی ہوگئے، بیشتر زخمیوں کو سروں ، سینے اور گردن کے قریب گولیاں ماری گئیں ۔ الجزیرہ کے مطابق یہ امداد کی تقسیم کے متنازع مراکز ایسی ویران جگہوں پر ہیں جہاں اسرائیلی بلڈوزروں نے رہائشی گھروں کو تباہ کر دیا تھا۔ وہاں مکمل افراتفری کا عالم ہے۔
اہم خبریں سے مزید