کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر امین اللہ میانی نے کہا ہے کہ18 سال سے قلیل تنخواہوں کے باوجود فرائض انجام دینے والے 1080 کمیونٹی اساتذہ کو فوری طور پر مستقل کرکے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو شربت رند ، ظفراللہ ، مہر اللہ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کمیونٹی اساتذہ 18 سال سے قلیل تنخواہوں میں فرائض انجام دئے رہے ہیں ۔لیکن اب مہنگائی کے باعث قلیل تنخواہ میں گزارا بہت مشکل ہوچکا ہے ، بلوچستان کمیونٹی اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے محکمہ فنانس بلوچستان کو بھیجی گئی سمری مسترد ہوگئی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں جبکہ کمیونٹی اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری 2024اور 2025ء میں بھیجی گئی جو دونوں بار مسترد کی جاچکی ہے جو سراسر نا انصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی سروس اسٹرکچر بھی نہیں اور نہ ہی ہمیں مستقل کیا جارہا ہے جس سے 1080 کمیونٹی اساتذہ کا مستقبل خطرے سے دوچار ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت 18سال سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے کمیونٹی اساتذہ کو فوری طور پر مستقل کرکے محکمہ تعلیم کے حوالے اورکمیونٹی اساتذہ کی تنخواہوں میں مناسب اضافہ کیا جائے بصورت دیگر بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔