• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے، پشتونخوا ایس او

کوئٹہ (پ ر)‎پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا کے زونل سیکرٹری وارث افغان، سینئر معاون ایمل ساروان اور دیگر ایگزیکٹیو نے اپنے جاری کردہ بیان میں قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پولیس کی جانب سے طلباء پر ہونے والے تشدد اور آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صبح 4 بجے کے قریب 400 سے زائد مسلح پولیس اہلکار اور 40 سے زیادہ پولیس و قیدی وینز کے ساتھ یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں داخل ہوئے اور ان طلباء کو زبردستی گرفتار کیا گیا جو مکمل طور پر پرامن انداز میں گرمیوں کے سیشن کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے تھے اور وائس چانسلر سے مذاکرات میں مصروف تھے۔‎انہوں نے کہا کہ پرامن طلباء کے خلاف اس وحشیانہ ریاستی آپریشن کے دوران کم از کم ستر طلباء کو گرفتار کر لیا گیا، ہاسٹلز میں زبردستی گھس کر چھاپے مارے گئے اور یونیورسٹی کے ماحول کو خوف و ہراس سے بھر دیا گیا۔ اس تشدد میں یونیورسٹی انتظامیہ اور فیکلٹی کا خاموش رہنا یا ریاستی اقدام کی حمایت کرنا نہ صرف قابل افسوس ہے بلکہ تعلیمی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان بھی ہے۔‎پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اس غیر آئینی اور غیر انسانی رویے کو طلباء کے جمہوری حق پر سیدھا حملہ سمجھتی ہے۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ایسے ہتھکنڈے طلباء کو نہ جھکا سکتے ہیں، نہ ان کی آواز دبا سکتے ہیں۔ جو طلباء پرامن احتجاج کر رہے تھے، ان پر ریاستی جبر، گرفتاریوں اور خوف کی فضا قائم کرنا کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں ہو سکتا۔‎پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اس ظلم، جبر اور جمہوری حق کی پامالی کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور قائداعظم یونیورسٹی کے ان بہادر طلباء کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتی ہے۔
کوئٹہ سے مزید