• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلیکشن کا معیار پرفارمنس، کسی پلیئر کو ایک فارمیٹ کیلئے مخصوص نہیں کیا، عاقب جاوید

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس اور قومی سلیکٹر عاقب جاویدنے کہا ہے کہ کہ کھلاڑیوں کو بھی علم ہے کہ کونسا کھلاڑی کس فارمیٹ میں فٹ ہے، بابر اعظم ہو یا کوئی بھی کرکٹر ہو گیم سب کیلئے اوپن ہے۔ کوئی اچھی کارکردگی دکھاتا ہے تو اپنا مقام حاصل کرلے گا ۔ کھلاڑی خود جانتے ہیں کہ کونسا فارمیٹ ان کے لیے بہترین ہے اور انہیں آگے کن چیلنجز کا سامنا ہے۔ہم نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ کون سا کھلاڑی وائٹ بال کا ہے اور کون سا ریڈ بال کا ۔ کھلاڑی آج کل ایک ٹورنامنٹ سے دوسرے ٹورنامنٹ میں مصروف رہتا ہے، کھلاڑیوں کو اسکل ڈیولپمنٹ پر بھی فوکس کرنا چاہیے جس کیلئے اب کیمپ لگایا ہے۔ کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر بیٹھیں گے اور ان میں جہاں بہتری کی ضرورت ہے وہاں بہتری لائیں گے۔ وہ پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ عاقب جاویدکا کہنا تھا کہ بابر اعظم ہو یا کوئی اور پرفارمنس سے اس نے کھیلنا ہے اور پرفارمنس سے کوئی بھی آگے آسکتا ہے، پراسیس کو جاری رہنا چاہیے ، ماضی میں اکیڈمیز کا پراسیس جاری تھا تو کھلاڑیوں کی لائنیں لگی ہوتی تھیں، پراسیس جاری رہتا ہے تو ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اس سرکل میں پاکستان کے بڑے اچھے امکانات ہیں۔ ریورس سوئنگ اور اسپن کے شعبے پرکام کرنا ہے، کپتان اور کوچ کے ساتھ مل کر کرتے ہیں،6 ماہ میں ہر کرکٹ میں رزلٹ آئیں گے چاہے مینز ہو یا ویمنز۔ ہمارے زمانے میں کلب اسکول اور کالج کرکٹ بہت مضبوط تھی، کلب، اسکول اور کالج کرکٹ نرسری کی حیثیت رکھتی تھی، کلب کرکٹ تقریباً ختم ہو گئی ہے اس کی وجہ میدانوں کا کم ہونا ہے، پی سی بی چاہتا ہےکہ کلب کرکٹ بھی اسی طرح چلے جیسے پہلے چلتی تھی ۔ اسکلز ڈویلپمنٹ کیمپ کا پہلا روز ہے، یہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بھی بحالی ہے، انڈر 19 کیلئے عمل شروع کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 60 کھلاڑی بلائیں گے، پھر 30 کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کریں گے، پہلے براہ راست کھلاڑی ٹیموں میں آرہے تھے اب ایک عمل کے ساتھ اوپر آئیں گے، اکیڈمیز کو فعال کیا جا رہا ہے۔ اکیڈمیز میں ڈویلپمنٹ لائیں گے، بائیو مکینکس لیب کو اکیڈمی میں لا رہے ہیں، تمام سہولیات ہم اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ موجودہ اسکلز ڈیولپمنٹ کیمپ میں زیادہ وائٹ بال کے کھلاڑی ہیں ، آپ کو پورا سال اس طرح کی مصروفیات نظر آتی رہیں گی، انڈر 17 کے ٹورنامنٹ سے بہترین کھلاڑیوں کو سلیکٹ کرکے ان کی کرکٹ بہتر کی جائے گی ۔ جو اسپیشلائزڈ کیمپ ہے اس میں ہم ان علاقوں میں بھی جائیں گے جہاں کیمپ نہیں لگتے ۔