خون کے کینسر میں مبتلا مریضوں کے لیے طب کی دنیا میں ایک جدید طریقہ علاج متعارف کرادیا گیا ہے جس کے تحت انگلینڈ میں کینسر کے مریضوں کو دنیا میں پہلی مرتبہ ٹروجن ہارس کی دوا پیش کی جائے گی۔
ابتدائی دوا معیاری علاج کے مقابلے میں 3 گنا تک متعدد مائیلوما کی پیش قدمی کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (نائس) نے بیلنٹاماب مافوڈوٹین کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے، ٹارگٹڈ تھراپی کینسر کی دوسری دوائیوں کے ساتھ ہر 3 ہفتے بعد انفیوڑن کے طور پر دی جاتی ہے، یہ ایک خاص قسم کی اینٹی باڈی دوائی ہے جو کینسر کے خلیوں کو نشانہ بناتی ہے اور ان کو جوڑتی ہے۔
اسے ٹروجن ہارس کے علاج کے طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ یہ کینسر کے خلیے میں لے جا کر اور سیل کو اندر سے تباہ کرنے کے لیے مہلک مالیکیول کی زیادہ مقدار کو نکال کر کام کرتا ہے۔
این ایچ ایس انگلینڈ کے نیشنل کلینیکل ڈائریکٹر برائے کینسر پروفیسر پیٹر جانسن نے کہا کہ یہ دوا مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی زندگی بدل دے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ مائیلوما خون کے کینسر کی ایک جارحانہ قسم ہے لیکن ہم نے حالیہ برسوں میں مریضوں کے نقطہ نظر میں مسلسل بہتری دیکھی ہے ہم نے نئے ٹارگٹڈ علاج متعارف کرائے ہیں انگلینڈ کے مریض نئے علاج سے سب سے پہلے مستفید ہوں گے۔