• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپین پارلیمنٹ کا 2025 کا سخاروف پرائز اندرزیج پوکزوبٹ اور مزیا اماگلوبیلی کو مل گیا

آزادیِ فکر کیلئے معروف یورپین پارلیمنٹ کا 2025 کا سخاروف پرائز اندرزیج پوکزوبٹ اور مزیا اماگلوبیلی کو مل گیا۔

یہ اعزاز یورپین پارلیمنٹ کی صدر رابرٹا میٹسولا نے بیلاروس اور جارجیا میں قید دونوں صحافیوں کے نمائندوں کو منگل کے روز اسٹراسبرگ میں جاری پارلیمنٹ کی ایک تقریب میں دیا۔

اسٹراسبرگ میں 2025 کے سخاروف انعام برائے آزادیِ فکر کے لیے ایوارڈ کی اس تقریب سے خطاب میں یورپین پارلیمنٹ کی صدر روبرٹا میٹسولا نے کہا کہ مجھے اس سال کا سخاروف انعام صحافیوں آندریج پوکزوبوٹ اور مزیا اماگلوبیلی کو ان کی بہادری کے اعتراف میں دینے پر فخر ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ یورپین پارلیمنٹ مزیا اور اندرزیج کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے  کیونکہ اقتدار کے سامنے سچ بولنا کبھی بھی جرم نہیں ہونا چاہیے۔

اس موقع پر دونوں انعام یافتگان کا علیحدہ علیحدہ تعارف کراتے ہوئے بتایا گیا کہ بیلاروس میں قید صحافی آندریج پوکزوبٹ، صحافی، مضمون نگار، بلاگر اور بیلاروس میں پولش اقلیت کے رکن ہیں، ان کی نمائندگی ان کی بیٹی جانا پوکزوبٹ نے کی۔

 انہوں نے MEPs سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں کھڑے ہونا اور اپنے والد کی جانب سے یہ ایوارڈ قبول کرنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے، ستمبر 2025 میں لاپتہ ہونے والی بیلاروسی اپوزیشن کی ایک سرکردہ رکن میکلائی اسٹیٹکیوچ کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم (ان کے) نام بلند آواز سے بولتے ہیں، تو وہ اعدادوشمار بننا چھوڑ دیتے ہیں، وہ دوبارہ حقیقی ہو جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آپ کی توجہ، یورپی پارلیمنٹ کی توجہ، بہت اہمیت رکھتی ہے۔ جہاں ہر چیز انسانی وقار کو محفوظ رکھتی ہے۔

صحافی جارجیا میں قید Mzia Amaglobeli کے تعارف میں بتایا گیا کہ جارجیائی صحافی، شریک بانی اور آزاد میڈیا آؤٹ لیٹس Batumelebi اور Netgazeti کی ڈائریکٹر ہیں۔

انکی نمائندگی ان کی ساتھی صحافی ارما دیمیتراڈزے نے کی جو باتومیلیبی کے لیے بھی کام کرتی ہیں۔ 

انہوں نے ممبرز کو Mzia Amaglobeli کی ایک تقریر پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا کہ "میں (یہ ایوارڈ) اپنے ساتھیوں کی طرف سے قبول کرتی ہوں، ان صحافیوں کی طرف سے جو اب جارجیا میں صحافت کو بچانے کے لیے لڑ رہے ہیں، وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں کہ آپ جارجیا کے شہریوں کی مزاحمت کی آواز کو سنیں کہ سچائی کو خاموش نہ کیا جائے۔

اپنے آبائی ملک میں حکام کا حوالہ دیتے ہوئے، Mzia Amaglobeli نے لکھا یہ حکومت بے رحم ہے، یہ آزاد صحافت کو تباہ کر رہی ہے، مخالف سیاسی جماعتوں کو ختم کرتی ہے اور ان کے رہنماؤں کو قید کرتی ہے، غیر سرکاری تنظیموں کو مؤثر طریقے سے ختم کرتی اور ان میں کام کرنے والوں کو غیر ملکی ایجنٹ کا لیبل لگاتی ہے، اس کے باوجود وہ احتجاج کو خاموش کرانے میں ناکام رہے ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ جارجیائی عوام کی حمایت میں یورپی یونین کے بیانات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور درست رہے ہیں اور اس کے لیے، میں دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید