• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد کشمیر بجٹ: ہیلتھ کارڈ سہولت بحال، تعلیم کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

آزاد کشمیر کے وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 26-2025ء کا بجٹ پیش کر دیا۔

وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے اپنی تقریر میں بنیان مرصوص میں شاندار کامیابی پر پاکستانی فوج، سپہ سالار اور سروسز چیف کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ سال سے عوامی حقوق کے نام پر عوام کو پاکستان کے خلاف گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے بتایا کہ آئندہ مالی سالی کےلیے 310 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے، حکومت پاکستان کی معاونت کے باعث اگلے سال کےلیے 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔

عبدالماجد خان نے کہا کہ رواں مالی سال کےلیے 220 ارب 3 کروڑ 30 لاکھ روپے رکھے گئے تھے، مالیاتی کنٹرول کے نتیجے میں صرف 196 ارب روپے کے اخراجات عمل میں لائے گئے۔

وزیر خزانہ عبدالماجد خان کے مطابق آزاد کشمیر کے شہریوں کےلیے ہیلتھ کارڈ پر علاج کی سہولت بحال کردی گئی ہے، صحت کارڈ پر علاج کےلیے 2 ارب روپے جبکہ ایجوکیشن پیکج کے تحت 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم یوتھ لون پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے، آزاد کشمیر رینجرز کے نام سے نئی فورس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، رینجرز کےلیے 1329 نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، فوڈ سبسڈی کے لیے 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کیے ہیں۔

ایوان نے بجٹ منظور کرنے کے لیے بحث سے متعلق قواعد انضباط کار معطل کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیر خزانہ نے ایوان میں مطالبات زر پیش کرنا شروع کر دیے۔

بعد ازاں سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب کیا۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بجٹ آئین کے تحت منظور ہوتا ہے جس کی منظوری پہلے کابینہ سے لی جاتی ہے، 127، 128 اور 129 معطل کرنے کی کیا ضرورت ہے،  بجٹ پر بات کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آزاد کشمیر بھر میں 8 لاکھ 4 ہزار سے زائد بجلی کے کنکشن دیے گئے ہیں، آزاد کشمیر میں 9397 میگاواٹ بجلی کی پیدوار کے لیے منصوبوں کی نشاندہی کردی ہے، پاورڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تحت 86.54میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، واپڈا کے تحت 2069 میگا واٹ بجلی کی پیدوار ہو رہی ہے،نجی شعبے کے تحت 1055 میگا واٹ بجلی پیدوار ہو رہی ہے، پاور ڈیویلپمنٹ 83 میگاواٹ کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے، شہری دفاع اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے8 کروڑ 28 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تجارتی خبریں سے مزید