• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کا بجٹ مثالی ہے، حکومت، عوام کو بربادی کے سوا کچھ نہیں ملا، اپوزیشن

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)صوبہ سندھ کے مالی سال 2025-26کے بجٹ پر جمعرات کو چوتھے روز بھی سندھ اسمبلی کے اجلاس میں عام بحث جاری رہی،تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا تو ایوان میں حکومتی و اپوزیشن ارکان کی تعداد انتہائی کم تھی جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ارکان کو بجٹ اجلاس سے کتنی دلچسپی ہے ۔ ایم کیو ایم کے ریحان اکرم نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنے 17 ویں بجٹ میں بھی 90 فیصد اسکیمیں دیہی سندھ کی رکھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا محکمہ اینٹی کرپشن خود کرپشن کا محکمہ بن گیا ہے جس کا نہ کوئی وزیر ہے اور نہ سیکرٹری ہے ۔ سندھ حکومت نے کرپشن کو صنعت کا درجہ دیا ہوا ہے ۔ انہوں نے اپنے حلقے میں پانی کے بحران اور سیوریج کے مسائل کا بھی ذکر کیا ۔ مشیر ماحولیات دوست محمد راہموں نے کہا کہ شہروں میں زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں ۔ سندھ میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائی گئی ہے اگر ماحول کو بہتر رکھنا ہے تو درخت زیادہ لگانے ہوں گے ۔ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ ایم کیو ایم کے محمد دانیال نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے پری بجٹ اجلاس میں ہماری تجاویز کو بجٹ میں شامل نہیں کیا گیا ۔ صوبے میں اٹھارہ سال سے سی ایم شاہی چل رہی ہے ۔کراچی کے عباسی شہید اسپتال کی حالت خراب ہے ۔ شہر میں پینے کا پانی نہیں ہے اور میئر کراچی کہہ رہے ہیں شہر کی سڑکوں کو عرق گلاب سے دھوئیں گے ۔ پیپلز پارٹی کے فیاض بٹ نے محدود وسائل کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کرنے پرپارٹی قیادت اوروزیراعلی سندھ کوخراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو اکیس لاکھ گھر بنا کردینا آسان کام نہیں تھا جو پی پی نے کیا ۔ صوبائی وزیر محنت شاہد تھہیم نے کہا کہ بلاول بھٹو ملک کے وزیر اعظم بنیں گے، سندھ کے دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ بہت زیادہ ہے شکایت کرنے پر واپڈا والے دو گھنٹے لوڈ شیڈنگ بڑھا دیتے ہیں ۔ شہداد پور کے قریب گیس نکلی ہے لیکن شہر کو گیس نہیں مل رہی ، شہداد پور اسپتال میں فنڈز کی کمی ہے اسپتال کے فنڈز بڑھائے جائیں ۔

ملک بھر سے سے مزید