کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم اور ایران پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ معاملے پر عالمی طاقتوں کا دہرا معیار ہے، بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے یا جنگ کیلئے تیار ہوجائے، وفاق نے ہم سےزیادتی کی ہے، اپوزیشن معاملے پر ہمارا ساتھ دے،مزدور کی کم از کم اُجرت 42ہزار روپے ہونی چاہئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں بجٹ 26-2025 پر بحث سمیٹتے ہوئے اپنے خطاب میں کیا۔ انہوں نے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی ہلڑبازی کو غیرمنظم اور غیر مہذب قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین اپوزیشن کو بجٹ پر احتجاج کا حق دیتا ہے، احتجاج کی واضح حدیں طے کی گئی ہیں، ایوان کا ماحول خراب نہیں ہونا چاہئے،اگرچہ پیپلز پارٹی کو بجٹ منظور کرانے کے لیے مکمل اکثریت حاصل ہے، ہم چاہتے تو تمام قواعد کو روند سکتے تھے، لیکن ہمارا طریقہ یہ نہیں، سب کو ساتھ لے کر چلیں گے،کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے12 ارب روپے مختص کئےگئے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے مزیدکہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر سنگین ظلم اور ایران پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، عالمی طاقتوں کا دہرا معیار ہے، امریکہ بھی اس جنگ میں کود پڑا ہے حالانکہ وہ غیر جانبداری کا دعوی کرتا ہے، بھارت یا تو سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے یا جنگ کیلئے تیار ہوجائے، وفاقی حکومت نے کراچی میں گرین لائن منصوبے کے لیے ایک وفاقی ادارہ قائم کیا تھا اس انتظام پر تشویش ہے، وفاقی بجٹ دستاویزات میں تمام صوبوں کے لیے اسکیمیں شامل کی گئی ہیں، سوائے سندھ کے ،وفاق نے ہم سے زیادتی کی ہے، اپوزیشن معاملے پر ہمارا ساتھ دے،ہم نے بجٹ میں صرف لیاری اور ملیر کے لئے ہی نہیں بلکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 12 ارب روپے مختص کئے ہیں، بھارت یہ تاثر دے رہا ہے کہ پاکستان تباہ حال ہے ، ارکان اسمبلی دشمن کے بیانیے کو آگے نہ بڑھائیں، ہم سب کو بیرونی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری ایک سچا قومی رہنما ہیں، جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی مؤثر نمائندگی کی۔