کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کورنگی میں تقریباًساڑھے چار کروڑ روپے مالیت کی ادویات لیبارٹری ٹیسٹنگ کےبغیر عوامی استعمال میں لانے کا انکشاف ہوا ہے جس سے نہ صرف ادویات کے معیار اور افادیت پر سوالات اٹھ گئے ہیں بلکہ جعلی ادویات کی فراہمی کا خطرہ بھی شدید ہو گیا ہے۔ مالی سال 2024-25 کے دوران کورنگی کی ڈسپنسریوں اور بنیادی مراکز صحت کے لیے خریدی گئی ان ادویات میں اکثریت لوکل فارما کمپنیز کی ہیں۔ اس معاملے پر مؤقف جاننے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کورنگی ڈاکٹر شاہ محمد شیخ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ادویات محکمہ صحت کی فراہم کردہ منظور شدہ فہرست سے لی گئی ہیں اور خریداری میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ ادویات کی ٹیسٹنگ کرائی گئی ہوگی تاہم جب ان سے ثبوت یا رپورٹ طلب کی گئی تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔’جنگ‘ نے ضلع کورنگی کے ڈرگ انسپکٹر طاہر خانزادہ سے اس معاملے پر استفسار کیا تو انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ڈی ایچ او کورنگی کی جانب سے ادویات کی سیمپلنگ یا ٹیسٹنگ کے لیے کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی ، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ضلعی صحت انتظامیہ نے ادویات کے معائنے کے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔