• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی


بلوچستان اسمبلی نے آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

اسمبلی نے 896 ارب 47 کروڑ 46 لاکھ روپے سے زائد کے 94 مطالباتِ زر منظور کر لیے، بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بجٹ میں شامل اہم منصوبوں کا اعلان کیا۔

اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیرِ صدارت بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی وزیرِ خزانہ شعیب نوشیروانی نے نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے مجموعی طور پر 94 مطالباتِ زر پیش کیے۔

ایوان نے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 660 ارب 83 کروڑ 43 لاکھ روپے، جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 289 ارب 64 کروڑ روپے کے مطالباتِ زر کی منظوری دی۔

اپوزیشن اراکین نے مطالباتِ زر میں کٹوتی کی 11 تحریکیں پیش کیں جو رائے شماری کے ذریعے مسترد کر دی گئیں۔

بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 16 ہزار بھرتیاں کی گئیں، 3200 بند اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا گیا، جبکہ ترقیاتی بجٹ کا 100 فیصد استعمال کیا گیا۔

انہوں نے آئندہ مالی سال کے دوران صوبے کے 10 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ، چاغی میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام، کوئٹہ کے شہریوں کے لیے پیپلز ٹرین سروس اور ایک ماہ کے اندر پیپلز ایئر ایمبولینس شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔

اسمبلی اجلاس میں بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے کی غرض سے 20 ارب روپے مختص کرنے، صوبے کے 100 تھانوں کی ازسرِ نو تعمیر کر کے انہیں قلعہ نما بنانے اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے سرکاری و سول شہداء کے لواحقین کے لیے امدادی رقم میں اضافے کا اعلان کیا۔

قومی خبریں سے مزید