• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں مسلم مخالف نفرت پر نظر رکھنے کیلئے نیا ادارہ منتخب

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

برطانوی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات کی نگرانی کے لیے ایک نئے ادارے ’برٹش مسلم ٹرسٹ‘ (BMT) کو منتخب کر لیا ہے، یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت نے سابقہ ادارے ’ٹیل ماما‘ کے ساتھ اپنی مالی معاونت ختم کر دی تھی۔

حکومت کے مطابق بی ایم ٹی کو ’مسلمانوں کے خلاف نفرت کے خاتمے کے فنڈ‘ کا نیا وصول کنندہ مقرر کیا گیا ہے اور یہ ادارہ آئندہ خزاں کے اوائل میں اپنی مانیٹرنگ کا باقاعدہ آغاز کرے گا۔

مالی معاونت کا خاتمہ اور سابقہ ادارے کے ساتھ تنازع

واضح رہے کہ ٹیل ماما جو گزشتہ 13 سال میں حکومت سے 6 ملین پونڈ کی فنڈنگ حاصل کر چکا تھا، اسے مارچ 2025ء میں بتایا گیا کہ اس کی براہِ راست مالی امداد ختم کی جا رہی ہے۔

بی ایم ٹی کی تشکیل اور اہداف

برٹش مسلم ٹرسٹ کی تشکیل عزیز فاؤنڈیشن اور رندیری چیریٹیبل ٹرسٹ کے اشتراک سے عمل میں آئی ہے اور اس کی قیادت معروف سماجی کارکن عقیلہ احمد کر رہی ہیں جو ’برٹش مسلم نیٹ ورک‘ کی بانی بھی ہیں۔

بی ایم ٹی کو براہِ راست حکومتی فنڈنگ دی جا رہی ہے جبکہ برٹش مسلم نیٹ ورک ایک غیر سرکاری پلیٹ فارم ہے اور حکومتی امداد حاصل نہیں کرتا۔

بی ایم ٹی کے ترجمان کے مطابق ادارہ مکمل طور پر اپنی سرکاری ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز رکھے گا، جن میں درج ذیل اقدامات آن لائن اور آف لائن مسلم مخالف نفرت انگیزی کی رپورٹنگ اور نگرانی، متاثرین کو براہِ راست مدد فراہم کرنا، نفرت انگیز جرائم کی شناخت اور شعور اجاگر کرنا، مسلمان برادری میں رپورٹنگ کو فروغ دینا شامل ہوں گے۔

حکومتی ردِعمل اور مستقبل کی توقعات

وزیر برائے بین المذاہب ہم آہنگی لارڈ خان نے اس تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ باعثِ تشویش ہے، مجھے امید ہے کہ برٹش مسلم ٹرسٹ کے ساتھ شراکت داری ایک محفوظ اور روادار معاشرہ تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہو گی۔

ادھر بی ایم ٹی کی سربراہ عقیلہ احمد نے کہا کہ طویل عرصے سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، ہمارا مقصد متاثرہ افراد کی آواز بننا، انہیں سپورٹ فراہم کرنا اور ایک متحد و جامع برطانیہ کی تشکیل میں کردار ادا کرنا ہے۔

مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں ریکارڈ اضافہ

حالیہ برسوں میں برطانیہ میں مسلم مخالف نفرت انگیز واقعات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، 2024ء میں ایسے حملوں میں 73 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس پر متعدد سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید