برطانیہ میں گزشتہ سال 3.9 ملین کے قریب مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر بند کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 10میں سے 8 جرائم پیشہ وارداتوں کا پولیس سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے، بیشتر مقدمات میں کسی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں ہوئی یا ان پر ثبوتوں کے ساتھ مقدمہ نہیں چلایا جا سکا۔
ان میں جنسی جرائم میں ملوث ملزمان کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، وسیع پیمانے پر ناکامی کے اعداد و شمار سامنے آنے پر پولیس کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پوسٹ کوڈ سرچ ٹول کے ذریعے اس امر کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ جغرافیائی لحاظ سے تقریبا 2 ہزار لوگوں کے گھروں کے ایریاز میں جرائم کی شرح کیا رہی۔
مئی 2025ء تک کے سالانہ انگلینڈ اور ویلز کے اعدادو شمار میں تقریبا 34 ہزار میں سے 900 جرائم کا کوئی حل نہیں نکلا، چاک فارم، پرائمروزہل، شمالی لندن، بروملی کامن، بروملے کے ہالوڈ ایریاز، سینٹ البانس کے مارشلسک ویسٹ ریجن و دیگر کئی علاقوں میں ہونے والے جرائم میں قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوسکی۔
میٹ پولیس درجہ بندی میں سب سے نچلے درجے پر رہی لندن میں 727 میں سے صرف 8 فیصد مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔