• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں امیگریشن مخالف جذبات غلط فہمیوں سے جُڑے ہوئے ہیں: یوگوو سروے

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

حالیہ یوگوو سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ میں سخت گیر امیگریشن مخالف خیالات رکھنے والے افراد کی رائے زیادہ تر غلط معلومات اور اعداد و شمار کی کم فہمی پر مبنی ہے۔

یہ تاثر خصوصاً میڈیا میں چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیرقانونی آمد کو حد سے زیادہ نمایاں کرنے کے باعث بڑھا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بہت سے برطانوی شہری غیر قانونی امیگریشن کی حد سے زیادہ تخمینہ لگاتے ہیں۔ حالانکہ برطانیہ میں خالص امیگریشن کی شرح جون 2023 تک کے سال میں ریکارڈ 9 لاکھ تک پہنچی، چھوٹی کشتیوں کے ذریعے داخل ہونے والوں کی سالانہ تعداد کبھی بھی 46 ہزار سے زیادہ نہیں ہوئی۔

سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 47 فیصد افراد کا خیال ہے کہ برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد قانونی تارکین سے زیادہ ہے جبکہ 72 فیصد افراد جو تارکین وطن کی اجتماعی بےدخلی کے حامی ہیں، اسی رائے کے حامل ہیں۔ 

اس کے برعکس، آزادانہ اندازوں کے مطابق برطانیہ میں غیر قانونی رہائش پذیر افراد کی تعداد 1.3 ملین سے کم ہے جبکہ قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کی تعداد 10.7 ملین ہے۔

تحقیقات کے مطابق 45 فیصد برطانوی شہری حالیہ مہاجرین کو ملک سے نکالنے کی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں حالانکہ گزشتہ کئی برسوں سے کسی بھی مرکزی سیاسی جماعت نے اس مؤقف کو کھل کر نہیں اپنایا۔ 

یوگوو کا کہنا ہے کہ اگرچہ صرف درست اعداد و شمار سے امیگریشن سے متعلق خدشات مکمل طور پر ختم نہیں کیے جا سکتے تاہم یہ معلومات قومیت، شناخت اور سماجی انضمام سے متعلق گہرے خدشات کو اجاگر کرتی ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید