• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران حمل خواتین کا ویپنگ کرنا بچے کی صحت کیلئے انتہائی خطرناک قرار

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

دورانِ حمل خواتین کا ویپنگ کرنا بچے کی نشونما کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حمل کے دوران ویپنگ کرنا رحم میں بچے کی کھوپڑی کی ساخت میں تبدیلی کی وجہ بن سکتی ہے۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کالج آف میڈیسن کے محققین نے اپنی ایک حالیہ تحقیق کے دوران ای سگریٹ میں استعمال ہونے والے دو مائع اجزاء پروپیلین گلائیکول اور گلیسرول کا رحم میں بچے کی نشونما پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا۔

تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دونوں مائع اجزاء ممکنہ طور پر رحم میں بچے کی ہڈیوں کی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں۔

اس حوالے سے اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے لیڈ محقق اور پروفیسر ڈاکٹر جیمز کِرے نے کہا کہ تحقیق میں استعمال کی جانے والی ای سگریٹ میں کوئی نکوٹین نہیں تھی پھر بھی ماڈلز میں کھوپڑی کی نشو نما پر اثرات دیکھے جو کہ غیر متوقع تھے۔

تحقیق کے دوران حاملہ چوہیاؤں پر پروپیلین گلائیکول اور گلیسرول کے اثرات کا جائزہ لیا گیا اور اس مقصد کے لیے محققین نے 20 دن کی حاملہ چوہیاؤں کو ہر ہفتے میں 5 دن 4 گھنٹوں تک انسانی کی جانب سے ایک سانس میں لی جانے والی مقدار کے مطابق فی منٹ کی ویپنگ کنڈیشن میں رکھا۔

چوہیاؤں کے ایک گروپ کو فلٹر شدہ ہوا میں، دوسرے گروپ کو 50 فیصد پروپائلین گلائیکول اور 50 فیصد گلائسرول کے مرکب میں جبکہ تیسرے گروپ کو 30 فیصد پروپائلین گلائیکول اور 70 فیصد گلائسرول کے مرکب والی فضا میں رکھا گیا۔

تحقیق کے دوران محققین نے یہ نوٹ کیا کہ جن چوہیاؤں کو 30 فیصد پروپائلین گلائیکول اور 70 فیصد گلیسرول دیا گیا تھا ان کے رحم میں موجود بچوں کے سر کی پیمائش دیگر دو گروہوں کے مقابلے میں واضح طور پر کم تھی۔

یہ تحقیق جانوروں پر کی گئی اس لیے انسانوں پر اس کے اثرات جاننے کے لیے ابھی مزید تصدیق کی ضرورت ہے۔

صحت سے مزید