• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے پاکستانی کھانے کی جستجو کے سبب امریکی ایئرلائن نے طیارے سے اُتارا: روسی فائٹر کا انکشاف

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

روس سے تعلق رکھنے والے سابق یو ایف سی چیمپئن خبیب نورماگومیدوف نے انکشاف کیا ہے کہ رواں سال کے آغاز میں انہیں پاکستانی کھانوں کے سبب امریکی ایئرلائن نے طیارے سے اُتار دیا۔

حال ہی میں انہوں نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات چیت کی، اسی دوران ایم ایم اے اسٹار نے پاکستانی کھانوں سے محبت کا بھی اظہار کیا۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں خبیب نورماگومیدوف کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو میں الاسکا ایئرلائن کی ایک پرواز کے دوران یو ایف سی چیمپئن ایک ناخوشگوار صورت حال کا سامنا کرتے دکھائی دیے تھے۔

ہیرری رِیڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاس ویگاس میں خبیب کو لاس اینجلس جانے والی پرواز سے اُترنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ تاہم اب انہوں نے پوڈکاسٹ میں اس واقعے کی تفصیلات بتائیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے سان فرانسسکو کے ’چٹنی پاکستانی‘ نامی ریستوران سے کھانا کھانے کی خاطر لاس ویگاس سے سان فرانسسکو کے لیے فرنٹیئر ایئرلائنز کی فلائٹ خاص طور سے بک کی تھی، کیونکہ اس وقت یہی واحد آپشن تھا جو مجھے اور میرے ساتھیوں کو ریستوران بند ہونے سے قبل وہاں تک پہنچا سکتی تھی۔ مذکورہ ریستوران رات 9 یا 10 بجے تک بند ہوجاتا ہے۔ اگرچہ ڈیلٹا پر بزنس کلاس فلائٹ دستیاب تھی، لیکن اس کی روانگی کا وقت ریستوران کی ٹائمنگ کے مطابق نہیں تھا۔

ایم ایم اے اسٹار نے بتایا کہ میں تقریباً 12 سال سے جب بھی امریکا جاتا ہوں تو اسی ریستوران میں کھانا کھانے ضرور جاتا ہوں۔ رواں سال جنوری میں بھی میں نے سان فرانسسکو اسی لیے جا رہا تھا تاکہ میں وہاں کھانا کھا سکوں۔

خبیب نورماگومیدوف کے مطابق اکانومی ٹرپ کو مزید آرام دہ بنانے کے لیے ہم نے ایکزیٹ رو میں سیٹس بک کروائی مگر یہ فیصلہ ہمیں مہنگا پڑ گیا، ایئر لائن کے عملے کو لگا کہ زبان سے واقف نہ ہونے کے سبب ہم ایمرجنسی ایگزٹ کو آپریٹ نہیں کر سکیں گے، جس پر عملے نے ہمیں جہاز سے اتار دیا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید