امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں ایک نئے اور شاندار بال روم (رقص اور تقریبات کے لیے مخصوص ہال) کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس پر 200 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نئے بال روم کی تعمیر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دیرینہ خواہش ہے جس کی تعمیر کا آغاز رواں سال ستمبر میں متوقع ہے۔
گزشتہ روز، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے میڈیا بریفنگ کے دوران نئے بال روم کی تعمیر سے متعلق بتایا کہ اس عظیم الشان منصوبے کے لیے فنڈز صدر ٹرمپ اور دیگر گمنام عطیہ دہندگان کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیا بال روم وائٹ ہاؤس میں انتہائی ضروری اور خوبصورت اضافہ ہوگا، یہ وائٹ ہاؤس کے مشرقی حصے کے ساتھ تعمیر کیا جائے گا جہاں اس وقت خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کے آفس سمیت دیگر اہم دفاتر موجود ہیں۔
نئے بال روم میں تقریباً 650 مہمانوں گنجائش ہوگی جو وائٹ ہاؤس میں موجود مشہور ایسٹ روم سے تین گنا زیادہ ہے، ایسٹ روم میں تقریباً 200 افراد بیٹھ سکتے ہیں اور یہاں اکثر سرکاری تقاریب بھی منعقد کی جاتی ہیں۔
کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ یہ نیا بال روم ان بڑے اور ’بدنما خیموں‘ کی ضرورت کو ختم کر دے گا جو عام طور پر ریاستی ضیافتوں اور بڑی تقریبات کے لیے لگائے جاتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کی تکمیل کی متوقع تاریخ صدر ٹرمپ کے موجودہ دورِ صدارت (جو جنوری 2029ء تک ہے) سے کافی پہلے رکھی گئی ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ بھی اپنی کئی تقریروں میں وائٹ ہاؤس میں ایک نئے اور جدید بال روم کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی بال روم سے متعلق اپنی گفتگو میں کہا کہ اب تک کوئی صدر ایسا نہیں آیا جو بال رومز کا ماہر ہو، میں عمارتیں بنانے میں مہارت رکھتا ہوں۔
یاد رہے کہ 2016ء میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے اس وقت کے صدر باراک اوباما کی انتظامیہ کو وائٹ ہاؤس میں نیا بال روم تعمیر کرنے کے لیے 10 کروڑ ڈالر دینے کی پیشکش کی تھی جسے اس وقت کے پریس سیکریٹری جوش ایرنسٹ نے مسترد کر دیا تھا۔
اب ٹرمپ انتظامیہ نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کیا ہے۔