• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی فیصلوں کو چیلنج کیا جاسکتا ہے، ایوان میں بحث نہیں ہو سکتی، وزیر قانون

اسلام آباد(کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو نااہلی کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کا مشورہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی چلانے، ماحول بہتر بنانے اور قانون سازی کیلئے اپوزیشن ہمارے ساتھ مل کر بیٹھے، اس سے عام آدمی اور سیاست دان، دونوں کا فائدہ ہوگا ، نو مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ، ان میں ہونیوالی سزائیں عدالتی فیصلوں کے نتیجے میں دی گئی ہیں ، حکومت کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ،عدالتی فیصلوں کو چیلج کیا جاسکتا ہے،ایوان میں بحث نہیں ہو سکتی،جن جو لوگوں کو سزا ہوئی ہے وہ اپیل فائل کریں، اپیل فائل کرینگے ان کو عبوری ریلیف بھی ملتے ہیں وہ ساتھ درخواست بھی دینگے اس فورم پر اس کو سیاسی بنانے سے کیسوں کےفیصلے نہیں ہونگے، اگر کسی جرم کے مختلف نتائج نکلتے ہیں تو مقدمات کا ٹرائل بھی الگ ہو سکتا ہے ، فیصلے عدالتوں سے ہونگے اس ایوان سے نہیں ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف بھی الگ الگ ریفرنس درج ہوئے تھے جو الگ الگ سنے گئے ، کورٹ نے ان کو بری کر دیا، اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں پر بیٹھ کر فیصلہ کریں کہ پراسکیویشن کس طرح ہونی ہے اور پراسکیوشن کس طرح نہیں ہونی ، فورم عدالت ہی ہے،انہوں نے کہاکہ میر شکیل الرحمٰن کا کیس پی ٹی آئی کےد ور میں ہوا، ایک ہی بندے کو پاکستان بھر میں مختلف جگہوں پہ مختلف ایف آئی آرز میں بک کیاگیا ،اس کیس کا بھی فائنلی فیصلہ نہ ہو پایااگر اس کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو شائد صورتحال مختلف ہوتی ،وہ کیس جب سپریم کورٹ گیا تو انہوں نے کہا کہ آپ متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں ، اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک میکنزم ہے اس پر ہی چلنا ہے، انہوں نے کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ جہاں تک تعلق ہےکہ اسمبلی کا ماحول کس طرح کا رکھنا ہے اور اس کو کس طرح چلنا ہے ، ہماری ذمہ داری کیا ہے قانون سازی کس طرح کی جائے ، وزیراعظم کی بھی ہدایت ہے آئیں بیٹھیں جو اچھی تجاویز ہیں مل کر کام کریں ،قبل ازیں پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے بزرگ سیاستدانوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔
اہم خبریں سے مزید