وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ مقبول ہونے کی بات بار بار کی جاتی ہے مگر پاپولر ہونے کا مطلب بے گناہی نہیں، شیطان بہت مقبول ہے، وہ فرشتہ نہیں بن سکتا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوم استحصال کشمیر کی تقریبات چل رہی تھیں ، گیٹ کے اندر باہر سے آنے والے مظاہرین کو روکا، اندر سے باہر جانے کے لیے دوسرا گیٹ کھولا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اسد قیصر خود بھی اسپیکر رہے ہیں، جس طرح اجلاس چلایا گیا، انہوں نے دس منٹ میں 54 بل منظور کروائے۔
انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا ریکارڈ بھی چیک کر لیں، آج کے اسپیکر کو کہا جاتا ہے کہ وہ اپوزیشن کو زیادہ وقت دیتے ہیں۔ احتجاج سب کا حق ہے مگر آئین کے اندر رہتے کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہمیں معلوم ہے کہ آپ کو درد کیا ہے؟ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو یہاں لا کے کس نے بٹھایا تھا، آپ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں یا ریاست کے ساتھ؟ جس صوبے میں 700 ارب این ایف سی سے لیا وہاں انہوں نے سی ٹی ڈی بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا، دہشت گرد حملے ان پر نہیں ہوتے باقی سب جماعتوں پر ہوتے ہیں، کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا ہے مگر نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں کسی کا باپ نہیں روک سکتا۔‘
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا، ’زائرین بہت بڑی تعداد میں جاتے ہیں، ایران اور اسرائیل جنگ کے بعد کچھ سیکیورٹی مسائل پیدا ہوئے ہیں، اس کے بعد زمینی راستے سے جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔‘
طلال چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے متعلق مذاکرات کیے گئے ہیں، بات چیت کا دوسرا دور کراچی میں ہونا ہے جس کے لیے میں کراچی جا رہا ہوں، حکومت اس سفر کو ممکن اور آسان بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ہم فضائی سفر کو آسان بنانے کے لیے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔