اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے کہا کہ غزہ پر فوجی قبضے کے نتائج تباہ کن ہونگے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیرِاعظم یائر لاپید نے اسرائیلی حکومت کے غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ غزہ پر فوجی قبضے سے مزید تباہی آئے گی۔
یائر لاپید نے اسرائیل کی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر اور وزیرِخزانہ بیزلل اسمورٹچ پر الزام لگایا کہ انہوں نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو غزہ پر فوجی قبضے کے معاملے میں دھکیلا جس میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔
سابق وزیرِاعظم نے کہا، ’اس عمل کا نتیجہ یرغمالیوں اور جنگ میں شریک فوجیوں کی ہلاکت، اسرائیلی عوام کے ٹیکسوں کے پیسے کے ضیاع اور سفارتی تباہی کی صورت میں نکلے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ حماس بھی یہی چاہتی ہے کہ اسرائیل غزہ میں پھنس جائے۔
یائر لاپید نے مزید کہا کہ یہ فوجی کارروائی بالکل بےتُکی ہوگی، اس کی کوئی منتق نہیں ہے۔