سوئٹزرلینڈ کے پائلٹ رافیل ڈومجان نے سولر پاور سے چلنے والے الیکٹرک طیارے کو 9521 میٹر کی بلندی تک لے جا کر 15 سال پرانا عالمی ریکارڈ توڑ دیا۔
یہ تاریخی پرواز سوئٹزرلینڈ کے سِیون ایئرپورٹ سے ہوئی، جہاں گرم ہوا کے تھرملز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ پچھلے 9235 میٹر کے ریکارڈ سے آگے نکل گئے۔
یہ کامیابی 5 گھنٹے اور 9 منٹ کی طویل پرواز کے دوران حاصل کی گئی، ڈومجان، جنہیں ایکو ایکسپلورر کہا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ اُن تمام لوگوں کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہوں جو برسوں سے اس مقصد کے لیے محنت کر رہے ہیں، اب اس ڈیٹا کو ورلڈ ایئر اسپورٹس فیڈریشن کو بھیجا جائے گا تاکہ ریکارڈ کی باضابطہ توثیق ہو سکے۔
ڈومجان کا اگلا ہدف سولر طیارے کو 10 ہزار میٹر کی بلندی تک لے جانا ہے، جو کمرشل ایئرلائنز کی پرواز کے برابر ہے اور پھر پہلی بار کسی سولر طیارے کو اسٹرائٹوسفیر (تقریباً 12 ہزار میٹر) تک لے جانا ہے۔
سولر اسٹریٹوس طیارہ کاربن فائبر سے تیار کیا گیا ہے تاکہ یہ ہلکا اور مضبوط رہے، اس کی لمبائی 9.6 میٹر اور پنکھوں کا پھیلاؤ 24.8 میٹر ہے، جن پر 22 مربع میٹر کے جدید سولر پینلز لگے ہیں، یہ طیارہ 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی کم رفتار پر بھی ٹیک آف کر سکتا ہے، اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ کروزنگ اسپیڈ تقریباً 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔
رافیل ڈومجان 2012ء میں مکمل سولر پاور سے چلنے والی کشتی میں دنیا کا چکر لگانے والے پہلے شخص بھی تھے۔