ڈی جی پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا اسفندیار خٹک کا کہنا ہے کہ کے پی میں زیادہ تر ہلاکتیں کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سے سیلاب سے ہوئیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ریسکیو اور ریلیف کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، ایڈوئزری کے بعد ریسکیو ٹیمیں الرٹ تھیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک نے کہا ہے کہ کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی، ارلی وارننگ سسٹم پہلے بھی موجود تھا، اب مزید بہتر کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے متعدد گاؤں بہہ گئے ہیں، ڈسٹرکٹ کی سطح پر ہماری ٹیمیں ہیں، ڈرلنگز ہوتی رہتی ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک کا یہ بھی کہنا ہے کہ دریاؤں کے کنارے آباد عوام کو بھی احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔