آسام کی ایک عدالت نے شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر کالج کی طالبہ کا بہیمانہ قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت سنادی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رِنتو شرما نامی ملزم نے شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر 2021ء میں نندیتا نامی طالبہ پر چھریوں سے حملہ کر دیا تھا۔
حملے کے نتیجے میں نندیتا شدید زخمی ہو گئی تھی اور بعدازاں چار دن بعد دورانِ علاج اس نے ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں دم توڑ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے بعد ملزم نے خود کو پولیس کے سامنے پیش کر دیا تھا، رِنتو شرما پر چار سال مقدمہ چلا اور آخر کار عدالت نے گزشتہ روز رِنتو کے اس کے کیے سزا سنا دی۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے واضح کردہ اصولوں کے مطابق یہ مقدمہ ’ریئر آف دی ریئر‘ (نایاب ترین) زُمرے میں آتا ہے مگر صرف عمر قید کی سزا دی جائے تو انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے، اسی بنیاد پر جج نے حکم دیا کہ رِنتو شرما کو دفعہ 302 کے تحت سزائے موت دی جائے۔
عدالت کا یہ فیصلہ آسام میں خواتین پر تشدد اور سماجی جرائم کے حوالے سے ایک بڑی قانونی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔