برطانیہ میں دو بزرگ سکھ ٹیکسی ڈرائیورز کو نسلی بنیادوں پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے واقعہ پیش آیا ہے۔
64 سالہ ستنام سنگھ اور 72 سالہ جسبیر سانگھا نے برطانوی نشریاتی اداراے کو بتایا کہ اس ماہ کے آغاز میں تین افراد نے اِن پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ستنام سنگھ کو زمین پر گرا کر شدید مارا پیٹا گیا، اس دوران ان کی پگڑی بھی اتاری گئی جبکہ جسبیر سانگھا کی حملے کے نتیجے میں دو پسلیاں ٹوٹ گئیں۔
ستنام سنگھ کا میڈیا سے گفتگو کے دوران بتانا تھا کہ جب حملہ آور نے مجھے زمین پر پٹخا اور مکے مارے تو مجھے لگا کہ میں مر گیا ہوں، جب اٹھا تو دیکھا کہ سر پر پگڑی نہیں، اس لمحے مجھے ایسا لگا جیسے میری جان نکل گئی ہو۔
دوسری جانب جسبیر سانگھا نے بھی واقعے کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ مجھے اپنے دفاع کا موقع تک نہ ملا، میں صرف خود کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ایک ہی لمحے میں، میں زمین پر گر گیا اور حملہ آوروں نے مجھے لاتیں مارنا شروع کر دیں، کچھ بھی ہوسکتا تھا، میں مارا بھی جاسکتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برٹش ٹرانسپورٹ پولیس نے واقعے کے بعد 3 نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا تاہم بعد میں اِنہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
برطانوی پولیس نے معاملے کو ’نسلی اور تعصبانہ حملے‘ کے طور پر درج کیا ہے۔