• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالوں کے پروٹین سے تیار کردہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی حفاظت کرسکتا ہے: تحقیق میں حیران کن انکشاف

فوٹو بشکریہ بی بی سی
فوٹو بشکریہ بی بی سی

ایک نئی تحقیق میں یہ حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ انسانی بالوں کے پروٹین سے تیار کردہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

کنگز کالج لندن کی ایک حالیہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ انسانی بالوں کے پروٹین سے تیار کردہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی مرمت اور دانتوں کے جلد گرنے سے بھی بچا سکتا ہے۔

تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ کیراٹین نامی پروٹین جو قدرتی طور پر بالوں، جلد اور اون میں پایا جاتا ہے، یہ دانتوں کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ 

اس لیے شیمپو اور بیوٹی پراڈکٹس میں پہلے سے استعمال ہونے والے کیراٹین کو جلد ہی دانتوں کی صحت کے لیے ایک اہم جزو کے طور پر ٹوتھ پیسٹ میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

کنگز کالج لندن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شریف الشرکاوی نے اس دریافت کو ’گیم چینجر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیراٹین پر مبنی مصنوعات منہ کی دیکھ بھال میں انقلاب برپا کر سکتی ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ دانت میں کوئی مائیکرو کریک یا بہت چھوٹی خرابی کیراٹین پر مبنی ٹوتھ پیسٹ کے استعمال سے خود ہی ٹھیک ہو جائے گی اور کسی قسم کی تکلیف کا احساس بھی نہیں ہوگا۔

دانت کی بیرونی تہہ ’انامیل(Enamel)‘ ایک بار خراب ہونے کے بعد قدرتی طور پر دوبارہ نہیں بنتی۔ دانتوں کے بہت سے عام مسائل جیسے کہ دانتوں کی حساسیت اور دانتوں میں کیویٹی انامیل (Enamel) کے کمزور ہونے کی وجہ سے شروع ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب کیراٹین لعاب میں منرلز کے ساتھ ملتا ہے تو یہ ایک حفاظتی کوٹنگ بناتا ہے جو بالکل انامیل (Enamel ) جیسی ہوتی ہے اور یہ پروٹین ممکنہ طور پر دانتوں کی چھوٹی موٹی خرابیوں کے کسی بڑے مسئلے میں تبدیل ہونے سے پہلے ان کی مرمت کر دیتا ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ جدید طریقہ ٹوتھ پیسٹ کی نئی نسل کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے جو ناصرف دانتوں کی حفاظت کرسکتا ہے بلکہ فعال طور پر ان کی مرمت بھی کرسکتا ہے لیکن کیراٹین پر مبنی ٹوتھ پیسٹ کو تیار کرکے مارکیٹ میں لانے سے پہلے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

صحت سے مزید